• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اکثر خواتین کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ گھرمیں سبزیاں اُگائیں لیکن انہیں معلوم نہیں ہوتا کہ انھیں کیسے اور کہاں لگایا جائے۔ اگر آپ کے گھر میں زیادہ جگہ نہیں ہے توآپ گملوں میں بھی سبزیاں اُگا سکتی ہیں۔ آج کل مارکیٹ میں ٹرالیاں بھی دستیاب ہیں، جن کے نیچے پہیے لگے ہوتے ہیں، آپ انہیں اپنی سہولت کے مطابق کہیں بھی رکھ سکتی ہیں۔ اگر آپ نے سبزیا ں لگانے کا تہیہ کرلیا ہے تو پھر یہ دیکھنا ہوگا کہ وہ کونسی سبزیاں ہیں، جو بآسانی گھر میں اُگائی جاسکتی ہیں۔ آئیں اس سلسلے میں ہم آپ کی مدد کرتے ہیں۔

سلاد کے پتے

موسم بہار کی آمد آمد ہے، اس موسم میں سلاد کے تازہ اور ٹیکسچر سے بھرپور پتے اُگانے کی کوشش کی جائے۔ یہ گھر کے اندر، کچن، باغیچے یاصحن میںبآسانی لگ سکتے ہیں۔ ان پتوںکی اقسام میں Arugula, Rucola, Garden Cress, Japanese Greens, Oriental Mustard, Salad Rocket شامل ہیں ۔ یہ 25دن میں تیار ہو جاتے ہیں۔

گاجر ، مولی اور چقندر

جب آپ سلاد کے پتے لگا رہی ہیں تو ساتھ میں گاجر، مولی اور چقندر بھی گھر میں ہی اُگا لیں۔ یہ تینوں سبزیاں کنٹینر میں بآسانی اُگائی جاسکتی ہیں، جو آپ کے سلاد کو رنگین بنا دیتی ہیں۔ ان سب کو ایک ساتھ بھی لگایا جاسکتا ہے۔ یہ سبزیاں28دن میں تیار ہوجاتی ہیں۔ ان میں سے کچھ کے پتے کھانے کے بھی قابل ہوتے ہیں۔

ٹماٹر

یہ ایسے تیزی سے بڑھتے ہیں کہ آپ انہیں پھلتے پھولتے خود دیکھ سکتی ہیں۔ اگر بچے انہیں اُگائیںتو یہ ان کیلئے دلچسپ مشغلہ ہوگا۔ یہ کھڑکی سے باہر لگی کسی ٹوکری میں بھی اُگائے جاسکتے ہیں۔ جب تک اس کی کونپلیں نہ پھوٹیں آپ نے اسے پانی دیتے رہنا ہے۔

پھلیاں

ان کو لگانے کیلئے تو کھاد والی زمین کی تین انچ کی گہرائی ہی کافی ہوتی ہے، پھر کچھ ہی ہفتوں میں آپ کو پھلیاں ملنا شروع ہو جاتی ہیں۔ گرمیوں میں یہ تیزی سے اُگتی ہیں۔ ان کی بیلیں گھر میں خوبصورتی لاتی اورماحول کو خوشگوار بناتی ہیں۔

مٹر

مٹر اُگانے کیلئے بھی آ پ کو کوئی خاص مٹر گشت نہیں کرنی پڑتی۔ مارچ سے جون کے درمیان ان کے بیج زمین میں دبا دیں او ر جون سے اگست کے دوران مٹرکی پھلیاں توڑ لیں۔ اس کے تنے کو سہارنے کی ضرورت پڑے گی۔ جب آپ تازہ ترین مٹر پکائیں گی تو اپنی انگلیاں چاٹتی رہ جائیں گی۔ مٹر کی بیلوں میں سے جتنی زیادہ آپ پھلیاں توڑیں گی ،یہ اتنی زیادہ اور پیدا ہوتی چلی جائیں گی ۔

پیاز اور لہسن

پیاز اور لہسن تو خود ہی اُگ جاتے ہیں، ان کو خاص دیکھ بھال کی ضرورت نہیں ہوتی۔ بہار یا خزاں کے موسم میں پیاز کے بلب یا لہسن کی لونگیں مٹی میں دبادیں، کچھ ہفتوں بعد انہیں نکال کر اپنے کھانوں کا حصہ بنا لیں ۔

آلو

یہ بڑی دلچسپ فصل ہے، جسے فروری کے اختتام اور مارچ کے آغاز میں زمین میں دباد یا جاتا ہے۔ جب اس کی ہری کونپل زمین سے باہر سر اُبھارتی ہے تو پھر اسے کھاد اور مٹی سے ڈھانپ دیتے ہیں۔اس کے بعد پھر سے کونپل نکلتی ہےتو پھر مٹی اور کھاد سے ڈھانپ دیتے ہیں تاکہ آلو کا سائز بڑا ہوجائے۔ اس دوران پانی دینا نہ بھولیں۔ 10 سے20ہفتوںمیں آلو اپنی شکل میں آنے لگتے ہیں۔ پھر زمین کھود کر انہیں نکال لیں۔

کام کی باتیں

سب سے پہلے تو اس بات کا خیال رکھیں کہ وہ کون سی سبزیاں ہیں، جو گھر والے شوق سے کھاتے ہیں۔ مرچ، ٹماٹر اور دھنیا تو ہر گھر میں بہت زیادہ استعمال کیا جاتاہے۔ لہسن، پیاز کیلئےاگر زیادہ جگہ ہے تو ٹھیک، ورنہ ان کیلئے بڑے گملے ہی کافی ہیں جبکہ پودینہ بڑے کنٹینر میں لگایا جاسکتاہے۔ درج بالا سبزیوں کو دن میں کم از کم چھ سے آٹھ گھنٹے کی دھوپ درکار ہوتی ہے اور صبح کی دھوپ تو ان کیلئے زبردست ہے۔ ان سبزیوں کے بیج مارکیٹ میں دستیاب ہوتے ہیں۔ ان کے بارے میں معلومات انٹرنیٹ سے لی جاسکتی ہیں جبکہ ان کے اُگانے اور دیکھ بھال کی ویڈیوز دیکھنے کے لیے یوٹیوب سے استفادہ کیا جاسکتاہے۔ 

تازہ ترین