لاہور(نمائندہ جنگ)میر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ قبائلی عوام پاکستان کے محسن ہیں جنہوں نے آزادی کشمیرمیں بنیادی کردار ادا کیا تھا، حکومت نے قبائلی عوام سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے۔ فوج کے شانہ بشانہ جنگ لڑ تے ہوئے انہوں نے کشمیر کا تیسرا حصہ آزاد کرالیا تھا ، آج آزا د کشمیر کی صورت میں ہمیں جو علاقہ نظر آتاہے ، یہ قبائلی عوام کی قربانیوں کے نتیجہ میں ہمیں ملا تھا ۔ قبائلی عوام آج بھی پاکستان کے لیے خون بہا رہے ہیں لیکن حکومت نے قبائل کے ساتھ کیے گئے وعدے آج تک پورے نہیں کیے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے عنایت کلے باجوڑ میں قبائلی مشران اور عوام کے اجتماع ، تیمرگرہ میں تقریب ختم بخاری شریف سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سراج الحق نے کہاکہ فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے وقت قبائلی عوام سے حکومت نے جو وعدے کیے تھے ، ان میں سے کوئی ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا ۔قبائل میں بنیادی انفراسٹرکچر تباہ ہے ۔ سڑکیں اور بازار جنگ زدہ علاقے کا منظر پیش کر رہے ہیں ۔ ہسپتال اور تعلیمی اداروں کی عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔ علاقے میں غربت ، بے روزگاری اور ناخواندگی نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں ۔ لوگ غربت اور بے روزگاری کی وجہ سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ این ایف سی ایوارڈ سے قبائل کو تین فیصد حصہ دینے کی منظوری دی گئی تھی اور بنیادی انفراسٹرکچر کی مرمت اور تعمیر کے لیے مزید ایک سو ارب روپیہ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا مگر ان وعدوں پر بھی عمل نہیں ہوا جس کی وجہ سے قبائلی عوام میں سخت مایوسی اور محرومی پائی جاتی ہے ۔ علاقے میں بچوں اور بچیوں کے لیے تعلیمی اداروں ، خاص طور پر بچیوں کے لیے کالجز کی ضرورت ہے ۔ سراج الحق نے کہاکہ سی پیک جیسے علاقائی ترقی کے منصوبے پر قبائل کا بھی حق ہے تاکہ پسماندہ علاقوں کو شہروں کے برابر لایا جاسکے اور ان علاقوں کے عوام کو بھی زندگی کی بنیادی سہولتیں مل سکیں۔