کامران اکمل اور کائرون پولاڈ کی شاندار بیٹنگ کی بدولت پشاور زلمی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو جیت کے لئے 166 رنز کا ہدف دے دیا۔
پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پشاور زلمی کے اوپنر کامران اکمل اور فلیچر نے اچھا آغاز دیا، دونوں نے مل کر 58رنز کی شراکت قائم کی۔
فلیچر 26رنز کی اننگز کھیل کر کامران اکمل کا ساتھ چھوڑ گئے، اُنہیں محمد نواز نے کلین بولڈ کیا۔
کامران اکمل نے نئے آنے والے بیٹسمین امام الحق کے ساتھ بھی اچھی شراکت بنائی اور 40 رنز جوڑ کر مجموعی اسکور 98 تک پہنچادیا، اس موقع پر اماالحق 13رنز بناکر فواد احمد کی گیند پر محمد حسنین کو کیچ دے بیٹھے۔
اس دوران کامران اکمل نے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ وہ دھواں دار بیٹنگ کرتے ہوئے 49 گیندوں پر 72 رنز بناکر محمد حسنین کی گیند پر کلین بولڈ ہوئے۔
کامران اکمل کی اننگز میں 4 چھکے اور 7 چوکے شامل تھے۔
کامران اکمل کے آؤٹ ہونے کے بعد پولارڈ نے بھی تیزی سے رنز بنائے اور صرف 21 گیندوں 44 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی، ڈیرن سیم صرف تین رنز بناسکے۔
یوں پشاور نے مقررہ 20 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 165 رنز بنائے۔
محمد نواز، محمد حسنین، براوو اور فواد احمد نے ایک، ایک وکٹ لی۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹاس جیت کر فیلڈنگ
پاکستان سپر لیگ سیزن فور کے 23 ویں میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
پشاور زلمی نے ٹیم میں ایک تبدیلی کی ہے، ابتسام شیخ کی جگہ سمین گل کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ پچ بیٹنگ کے لئے اچھی دکھائی دے رہی ہے،اگر ہم نے انہیں کم رن پر آؤٹ کرلیا تو آسانی سے ہدف حاصل کرلیں گے، براوو کی موجودگی میں ہمارا کمبی نیشن اچھا ہوگیا ہے۔
ڈیرن سیمی کا کہنا ہے کہ اگر ٹاس جیت جاتے تو ہم بھی پہلے بولنگ کرتے۔
کوئٹہ اور پشاور کی ٹیمیں آج پوائنٹس ٹیبل پر نمبر پوزیشن کے لئے ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں، دونوں ٹیموں نے سات، سات میچ کھیل کر 10،10 پوائنٹس حاصل کررکھے ہیں تاہم بہتر رن ریٹ کے باعث پشاور زلمی پہلے اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز دوسرے نمبر پر ہے۔