• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ، سراج الحق کا نجی قرضوں پر سود کی ممانعت بل 2017متفقہ منظور

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) سینیٹ نے نجی قرضوں پر سود کی ممانعت بل 2017ء اورڈے کیئر سنٹر بل 2018کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی ہے، جبکہ حکومتی اتحادی سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ کی طرف سے پیش کردہ اسلام آباد کیپیٹل ٹیرٹری تعلیمی اداروں (رجسٹریشن اینڈ ریگولیشن) ترمیمی بل 2016 چیئرمین سینیٹ نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا، وزراءکی عدم موجودگی پر اپوزیشن نے واک آئوٹ کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ وزراء ایوان بالا کو سیریس نہیں لیتے، یہ رویہ قابل افسوس ہے۔ سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے ایوان کی مشترکہ کمیٹی کا اجلاس طلب کرکے خارجہ پالیسی کا ازسر نو جائزہ لینے کا مطالبہ کیا۔تفصیلات کے مطابق پیر کو ایوان بالا کا اجلاس شروع ہوا توسینیٹر سراج الحق نے سود پر مبنی نجی رقم قرض پر دیئے جانے کے کاروبار اور قرضہ جات اور ترسیلات پر ممانعت کرنے کا بل اسلام آباد دارالخلافہ نجی قرضوں پر سود کی ممانعت بل 2017قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جسکی ایوان نے منظوری دیدی، مسودہ قانون میں کہا گیا ہے کہ قرآن اور سنت رسول ؐمیں وضع کردہ اسلامی احکامات واضح طور پر قرضوں پر سود لاگو کرنے کے مخالف ہیں اور سود کا خاتمہ نہ کرنے والوں کیخلاف اعلان جنگ کی ہدایت دیتے ہیں، بڑی تعداد میں ارکان نے اس بل کی تعریف کی، سینیٹر سراج الحق نے کہا آج بل کا پاس ہونا انکی زندگی کا سب سے زیادہ خوشی کا لمحہ ہے ۔ قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ وہ اس بل کی مخالفت نہیں کرینگے۔ سینیٹر مشتاق نے کہا کہ نجی سود کا دائرہ بہت پھیل چکا ہے، ڈبل شاہ جیسے واقعات سامنے آئے ہیں۔ سنیٹر نعمان وزیر نے کہا پرائیویٹ بنک قرضہ دیتے وہ بھی سود ہے۔ وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ سودی کاروبار ایک لعنت ہے ۔ سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کہا کہ سودی کاروبار چاہے بنکوں کا یا پرائیویٹ ہو ہر ایک لعنت ہے اس سے چھٹکارا ضروری ہے۔ سینیٹر قرۃ العین مری نے سرکاری اور نجی اداروں میں ڈے کیئر سنٹرز کی سہولت کے قیام کا بل ڈے کیئر سنٹرز بل 2018قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں ایوان میں پیش کیا جس کی حکومت نے مخالفت نہیں کی تو ایوان نے اتفاق رائے سے اسکی منظوری دیدی۔
تازہ ترین