• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسجد حملہ، وزیراعظم نیوزی لینڈ کا اسلامی لباس،مسلمانوں کو گلے لگایا، جواب سے ٹرمپ کو شرمند کردیا

کرائسٹ چرچ(جنگ نیوز، خبرایجنسیاں) نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملوں کے بعدوہاں کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے مسلم کمیونٹی سے اسلامی لباس پہن کر تعزیت کا اظہار کیا،سیاہ لباس میں ملبوس سر پر دوپٹہ لیے جیسنڈا آرڈن نے مسلمان خواتین کو گلے لگایاجبکہ اپنے جواب سے امریکی صدر ٹرمپ کو بھی شرمندہ کردیا،ٹرمپ نے انہیں کہا کہ آپکی کیا مدد کرسکتےہیں؟ جس پر نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے مشورہ دیا کہ امریکا تمام مسلم کمیونٹی سے محبت و ہمدردی کا اظہار کرے،اس کے علاوہ جیسنڈا نے اسپتال میں عیادت کے دوران مذہبی و ثقافتی آزادی یقینی بنانے ومتاثرین کو بڑا مالی پیکیج دینے کا اعلان کیا۔ ادھر 6پاکستانی بھی شہید ہوئے جن کی تصدیق ہوگئی، ایک پاکستانی مساجد میں زخمیوں کو بچاتے ہوئے شہید ہوگیاجسے ہیرو قرار دیا جارہا ہے، شہید پاکستانیوں میں سہیل شاہد، جہانداد علی، اریب احمد، محبوب ہارون، نعیم راشد اور بیٹا طلحہ نعیم شامل، لاپتہ 3پاکستانیوں کی شناخت کی کوششیں جاری ہیں، دوسری جانب مرکزی ملزم آسٹریلوی شہری پر فردجرم عائد کردی گئی،اسلام و مہاجرین مخالف برنٹن ندامت سے عاری کھڑا مسکراتا رہا،پولیس کا کہناہےکہ سفید فام دہشتگرد کے دیگر ساتھی بھی گرفتار کرلئے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق نیو زی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے حملے میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کے لیے اسپتال کا دورہ کیا جہاں انہوں نے مسلم کمیونٹی سے ملاقات کی اور مسلم خواتین کو گلے لگا کر تسلی دی ،وزیراعظم آرڈرن نے مسلم کمیونٹی سے اظہار تعزیت کے لیے کالا دوپٹہ بھی سر پر اوڑھا اور حملے کی شدید مذمت کی۔نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کرائسٹ چرچ کا واقعہ نیوزی لینڈ کی عکاسی نہیں کرتا تاہم مذہبی اور ثقافتی آزادی ہر صورت ممکن بنائی جائے گی، ہماری پہلی ترجیح جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت تھی، متاثرین کی مالی مدد کی جائے گی اور بڑا مالی پیکیج دیاجائے گا۔نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے اسلحہ قوانین میں تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ حملہ آور کے پاس 5 ہتھیار اور اسلحہ لائسنس تھا، حملہ آور آسٹریلیا نہ ہی نیوزی لینڈ کی واچ لسٹ میں تھا، واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور ہم آسٹریلوی ایجنسیز کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔دوسری جانب نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملے کو ʼدہشتگردی نہ قرار دینے اور نہ ہی اس کی مذمت کرنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے لاجواب کردیا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو ٹیلی فون کیا اور پوچھا کہ امریکا آپ کی کیا مدد کرسکتا ہے؟اس پر نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نےانہیں مشورہ دیا کہ امریکا تمام مسلم کمیونٹی سے محبت اور ہمدردی کا اظہار کرے،نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم سے گفتگو اور واقعے کے 10گھنٹے بعد ٹرمپ نے دوسرا ٹوئٹ کیا اور قتل عام کی مذمت کی ۔ادھر دہشت گرد حملے میں 6 پاکستانیوں کے شہید ہونے کی تصدیق ہوگئی۔ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کے مطابق شہید پاکستانیوں میں سہیل شاہد، سید جہانداد علی، سید اریب احمد، محبوب ہارون، نعیم راشد اور ان کے بیٹے طلحہ نعیم شامل ہیں۔ڈاکٹر فیصل کے مطابق شہید پاکستانیوں کے ناموں کا اعلان نیوزی لینڈ حکام نے کیا جب کہ مزید 3 پاکستانی بھی لاپتہ ہیں جن کی شناخت کی کوشش جاری ہےجبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ شہدا کی میت پاکستان لانے کا فیصلہ انکے اہل خانہ کے فیصلے کے بعد کیا جائیگا،نیوزی لینڈ میں پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر نے کہا کہ شہادتوں، ناموں کی فہرست مقامی مسجد کے امام نے پڑھ کر سنائی۔ دریں اثنا کرائسٹ چرچ سانحے کا ایک زخمی چل بسا جس سے شہید ہونے والوں کی تعداد 50 ہوگئی۔علاوہ وازیں مسیحی سفید فام قدامت پسند دہشتگرد برینٹن ٹیرینٹ کو کرائسٹ چرچ کی عدالت میں ہتھکڑیوں اور قیدیوں والی سفید شرٹ میں پیش کیا گیا جہاں سفاک ملزم پر فرد جرم عائد کردی گئی، عدالت نے ملزم کو ریمانڈ پر تحویل میں رکھنے کا حکم دیتے ہوئے اگلی سماعت کے لیے 5 اپریل کی تاریخ مقرر کردی گئی۔ پولیس اگلی پیشی پر ملزم کے خلاف مزید الزامات عائد کر سکتی ہے،دوران سماعت دہشت گرد برینٹن ٹیرینٹ بے حسی کا مظاہرہ کرتا رہا اور اس کے چہرے پر ندامت کے بجائے خباثت سے بھرپور مسکراہٹ تھی جس سے یہ ظاہر ہورہا تھا کہ اسے اپنے کئے پر کوئی شرمندگی نہیں، اس کے علاوہ اس نے ضمانت کی درخواست بھی نہیں کی،مقامی میڈیا کے مطابق پولیس نے برینٹن ٹیرینٹ کے دیگر ساتھیوں کو بھی حراست میں لیا ہے جنہیں بھی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

تازہ ترین