• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پاک، اسپین اکنامک ڈپلومیسی
سفیرپاکستان خیام اکبر، کمرشل قونصلر ڈاکٹر حامد اور امانت علی وڑائچ کا مقامی بزنس مین اکنامک ڈپلومیسی کانفرنس پر گروپ فوٹو

اسپین اور پاکستان کے ثقافتی اور اقتصادی تعلقات میں بتدریج مضبوطی آئی ہے ،خصوصاً تجارتی تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لئے سفارت خانہ پاکستان میڈرڈ اور قونصلیٹ جنرل آف پاکستان بارسلونا نے ایک پل کا کردار ادا کیا ہے اور مقامی اداروں سمیت ہسپانوی حکومت کو باور کیاہے کہ پاکستان ایک پر امن ملک ہے اور وہاں سرمایہ کاری کرنے کے مواقع دوسرے ممالک سے کہیں بہتر ہیں ۔اسپین میں مقیم پاکستانی بزنس کمیونٹی نے بھی مقامی تاجروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے قائل کیا ہے اور گراں قدرخدمات سرانجام دی ہیں ۔

تجارتی تعلقات کی بہتری کے لئے سفارت خانہ پاکستان میڈرڈ کے کمرشل سیکشن کے ساتھ ہسپانوی تنظیم کاسہ ایشیاء ، آسی او ، وزارت خارجہ اوربارسلونا بلدیہ کے نمائندگان نے ایک کانفرنس کا اہتمام کیا جس کا مقصد ہسپانوی تاجروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے اور پاکستان ٹورازم کو فروغ دینے کے حوالے سے بریفنگ دینا تھی ۔کمرشل قونصلر ڈاکٹر حامد نے کانفرنس میں بتایا کہ برطانیہ اور دوسرے یورپی ممالک سمیت اسپین کے ساتھ پاکستان کا ’’ بیلنس آف ٹریڈ ‘‘ سب سے زیادہ ہے بہت سی ہسپانوی کمپنیاں پاکستان میں پہلے سے ہی مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں جن میں’’ کوبرا ‘‘ گرڈ اسٹیشن ، اندرا آئی ٹی میں ، ٹپسا کنسٹریکشن میں ، گمیسا ونڈ انرجی میں ’’ ادلتے ‘‘ ایئر پورٹس برتھ میں اور سے لونسا گروپ سرامکس کاکام کرنے والوں میں شامل ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ بہت سی مزید کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری میں بھر پور دلچسپی لے رہی ہیں ۔ویسے بھی دسمبر 2018تک اسپین کے ساتھ ایکسپورٹ 1.2بلین ڈالرز ریکارڈ کی گئی ہے جو چار سے پانچ سال تک دوگنا ہو کر 2.5بلین ڈالرز تک پہنچ جائے گی ، ایکسپورٹ کو بڑھاوا دینے کا ایک لنک پاکستان میں ہونے والی ’’ ٹیکسپو 2019‘‘ ہے جو 11سے 14اپریل تک منعقد ہو گی ،جس میں شمولیت کے لئے اسپین کی دو سو بڑی کمپنیوں کو پیغام دیا گیا ہے۔ جن میں سے بارہ کمپنیاں پاکستان جانے پر راضی ہو چکی ہیں اور باقی بہت سی کمپنیاں پاکستان جانے کے حوالے سے جلد اطلاع دیں گی ۔ گذشتہ سال پاکستان میں ہونے والی ایکسپو میں اسپین کی بڑی گیارہ کمپنیاںشامل ہوئی تھیں، لیکن اس سال یہ تعداد کہیں زیادہ ہو گی ۔ تجارت اور ٹورازم بڑھانے کے لئے پاکستان کی موجودہ حکومت نے 175ممالک کو ای ویزا اور 50ممالک کو’’ آن آرائیول ‘‘ ویزے کی سہولت مہیا کی ہے۔

پاک، اسپین اکنامک ڈپلومیسی
سفیرپاکستان خیام اکبر، کمرشل قونصلر ڈاکٹر حامد اور امانت علی وڑائچ کا مقامی بزنس مین اکنامک ڈپلومیسی کانفرنس پر گروپ فوٹو

آن آرائیول ویزے کے لئے غیر ملکی کسی بھی پاکستانی ایئر پورٹ پر اُترے تو اُس کے پاس اپنے ملک میں موجود سفارت خانہ پاکستان کے کمرشل قونصلر، مقامی یا پاکستانی چیمبر آف کامرس کا خط ہونا چاہیئے جسے دکھا کر وہ پاکستان میں داخل ہو سکے گا ۔بہت سی ہسپانوی کمپنیاں پاکستان کے ٹورازم ، آئی ٹی ، ڈیری سیکٹر ، فوڈ پراڈکٹس ، سولر و ونڈ انرجی ، زراعت اورٹیکسٹائل سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی لے رہی ہیں ۔اسپین کے بہت بڑے ٹریڈ مارک ، مینگو ، کورتے فیل ، وویمن سیکرٹ ، انڈی ٹیکس کے ٹریڈ مارک ، زارا ، لیفتھیز ، ماکسیمو ڈیوٹی اپنے بائینگ ہاؤسز کراچی سمیت پاکستان کے بڑے شہروں میں بنا چکے ہیں۔موجودہ حکومت نے ملکی و غیر ملکی انوسٹمنٹ پالیسی کو مزید نکھارا ہے ، اِسے دوستانہ ماحول کے ساتھ ساتھ ڈیوٹیز پر سہولت دی ہے ، سیاحت کے فروغ کے لئے ویزے کھول دیئے گئے ہیں ۔خیبر پختون خوا ٹورازم کا ایک وفد ایم ڈی مشتاق خان کی قیادت میں اسپین کے سیاحت کے اعتبار سے سب سے بڑے فیسٹیول ’’ فتور ‘‘ FITUR) ( میڈرڈمیں شرکت کر چکا ہے ۔کمرشل قونصلر ڈاکٹر حامد اس فیسٹیول کے جنرل سیکرٹری سےمل کر پاکستان کی موجودہ صورت حال ، سیکورٹی کے حوالے سے مکمل تحفظ اور موجودہ حکومت کا ٹورازم کو فروغ دینے کی پالیسی کے متعلق انہیں بتا چکے ہیں جس پر جنرل سیکرٹری نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کے ٹورازم کو مزید نکھارنے کے لئے اپنی خدمات سر انجام دیں گے ۔ویسے بھی بہت جلد ’’ ایل کورتے انگلیس ‘‘ کا ایک وفد پاکستان کادورہ کرے گا، جو وہاں ٹورازم کے فروغ کے لئے کام کرے گا،جس کا اہتمام امانت علی وڑائچ اور محمد بلال علی نے کیا ہے ۔

پاک، اسپین اکنامک ڈپلومیسی
کاسہ ایشیا کے ڈی جی ڈیوڈ نوارو ہسپانوی اور پاکستانی تاجروں کو بریفنگ دیتے ہوئے

اسی سلسلے میں قونصل جنرل بارسلونا عمران علی چوہدری مقامی بلدیہ کے کمشنر کو ملے تو انہوں نے کہا کہ آپ ہسپانوی ماہرین کو پاکستان بھیجیں اور اُن سے کہیں کہ وہ وہاں سرمایہ کاری کے حوالے سے کام کریں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی بڑھاوے کے بہتر نتائج برآمد ہوں ۔سفارت خانہ پاکستان میڈرڈ کا کمرشل سیکشن اور قونصلیٹ جنرل آف پاکستان بارسلونا پاکستان میں ہسپانوی تاجران کو سرمایہ کاری کے لئے قائل کرنے اور انہیں پاکستان کا دورہ کرنے کے لئے دن رات کوشاں ہے ۔سفیر پاکستان خیام اکبر دونوں ممالک کے ثقافتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے ’’ کاسہ ایشیاء ‘‘ کے ساتھ مل کر ایک ثقافتی پروگرام ترتیب دینے کا ارادہ رکھتے ہیں جس سے پاکستان کی تہذیب و تمدن ، رہن سہن اور ثقافتی رنگوں کو سمجھنے میں آسانی ہو اور مقامی کمیونٹی پاکستانیوں کے ساتھ میل جول بڑھانے میں کوئی جھجھک محسوس نہ کرے ۔

تازہ ترین