• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشمیر انٹرنیشنل پریس کلب کی جانب سےتقریب کا اہتمام

کشمیر انٹرنیشنل پریس کلب کی جانب سےتقریب کا اہتمام
کشمیر انٹرنیشنل کے اراکین سفیر پاکستان کو شیلڈ پیش کرہے ہیں

گزشتہ دنوں کشمیر انٹرنیشنل پریس کلب کی جانب سےتقریب کا اہتمام کیا گیا،جس میںسعودی عرب میں پاکستان کےسفیر راجہ علی اعجاز نے خصوصی شرکت کی۔اس موقعے پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے ،جس نے ہمیشہ خطے میں پائیدار امن کے لئے نمایاں کردار اداکیا ہے، جس کی تازہ مثال حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاکستان نے بھارتی پائلٹ کو واپس کرکے کیا ہے ۔ سفیر پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر پاکستان پر اگر جارحیت کی گئی تو اس کے دفاع کا حق پاکستان محفوظ رکھتا ہے ۔حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران مسئلہ کشمیر بھرپور طریقے سے ابھر کر سامنے آیا ہے اور عالمی برادری کی توجہ کشمیر کی جانب مرکوز ہوئی ہے۔ الیکٹرانک میڈیا کے علاوہ کشمیری اور پاکستانی عوام نے سوشل میڈیا کے ذریعے جس طرح کشمیر کاز اور بھارتی جارحیت کو نمایاں کیا اس سے انسانی حقوق اور عالمی طاقتوں کو یہ باور ہوا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین کشمیر ایک ایسا مسئلہ ہے جس کے باعث حالات کشیدہ رہتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے بھارت کی جانب دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہوئے انڈین ائیر فورس کا پائلٹ ابھی نندن رہا کرکے یہ تاثر دیا ہے کہ پاکستان جنگ نہیں بلکہ امن کا خواہاں ہے ،جس سے دنیا بھر میں وزیراعظم عمران خان کے موقف کو بھرپور پذیرائی ملی ہے ۔سفیر پاکستان نے کہا کہ پاک سعودی تعلقات ہمیشہ مضبوط اور مستحکم رہے ہیں، سعودی عرب اسلامی دنیا کا ہی نہیں عالمی دنیا میں بھی اچھے مقام کا حامل ملک ہے اور جس طرح ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستان میں وزیراعظم عمران خان کے کہنے پر پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے احکامات جاری کیے ، ویزہ فیسوں میں کمی کی اور پاکستان کے اندر بھاری سرمایہ کاری کے منصوبوں پر دستخط کیے اس سے دونوں ملک مزید قریب ہوئے ہیں اور پاک بھارت کشیدگی کو کم کرنے میں سعودی عرب کا بڑا اہم کردار رہا ہے۔سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کا دورہ پاکستان بھی اسی مقصد سے ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ابوظہبی میں ہونے والی وزراء خارجہ او آئی سی کانفرنس کے اعلامیے میں چاہے کشمیر کا ذکر نا ہو مگر اسی پلیٹ فارم نے کشمیر کے حوالے سے ایک اہم قرارداد بھی پاس کی ہے جس میں بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے ظلم وستم کا ذکر کرکے بھارت کو بے نقاب کیا گیا ہے اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کا اظہار کیا گیا ہے اس لئے امت مسلمہ کا کردار پاکستان اور کشمیر کے حوالے سے بڑا اہم رہا ہے ۔ تقریب کے میزبان اور کشمیر انٹرنیشنل پریس کلب کے صدر سردار محمد رزاق نے سفیر پاکستان کو سعودی عرب میں بطور سفیر تعینات ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر اور پاکستان ایک جسم کی مانند ہیں ۔کشمیریوں کے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں یہی وجہ ہے کہ کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و ستم کو پاکستان محسوس کرتا ۔وہ دن دور نہیں جب کشمیر آزاد ہوکر پاکستان کے ساتھ الحاق کرے گا، سعودی عرب میں پاکستانی کیمونٹی متحرک ہے اور ایک گلدستے کی مانند رہتی ہے ،جس نے ہمیشہ پاکستان میں ناگہانی آفات کے موقعے پر ملک وقوم کی خدمت کے لئے خود کو وقف کیا ہے۔ سعودی عرب ہمارا دوسرا گھر ہے اور ہم اس سرزمین سے دلی لگاؤ رکھتے ہیں۔ تقریب کی نظامت حاجی احسان دانش نے کی جبکہ دیگر مقررین میں وسیم ساجد، صداقت حسین اور دیگر شامل تھے۔ کشمیر انٹرنیشنل پریس کلب کی جانب سے سفیر پاکستان کو اعزازی شیلڈ بھی دی گئی۔

کشمیر انٹرنیشنل پریس کلب کی جانب سےتقریب کا اہتمام
سیدات لیڈیز کلب کی سربراہ ام ابراہیم اظہار خیال کررہی ہیں

گزشتہ دنوں سیدات لیڈیز کلب ریاض کی جانب سے رنگا رنگ تقریب کا اہتمام کیا گیا ،جس میں پاکستان سمیت دیگر ممالک کی خواتین و بچوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ خواتین نے پاکستانی ثقافت کو نمایاں کرتے ہوئے پاکستانی ملبوسات پہن کر شرکت کی، اس کے علاوہ بچوں کے تقریری مقابلے بھی ہوئے جن میں بچوں نے مختلف موضوعات پر تقاریر کیں اور ملی نغمے بھی گائے اورجذبہ حب الوطنی بیدار کیا۔ خواتین نے بھی گائیکی کی محفل سجائی اور من پسند گیت گا کر حاضرین کو محظوظ کیا، کوئز پروگرام کے ذریعے سوالوں کے جوابات دینے والوں کو انعامات سے بھی نوازا گیا، سیدات لیڈیز کلب کی سربراہ ام ابراہیم کا کہنا تھا کہ ہماری ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ خواتین کو ایسا پلیٹ فارم مہیا کیا جاے جس میں وہ اور بچے بہتر انداز میں تفریح کےساتھ ساتھ تربیت حاصل کر سکیں ۔تقریب میں موسیقی کا مقابلہ جیتنے والی خواتین نازیہ صفدر، ماہا اعجاز علی، ام علی کو انعامات دئیے گئے۔لیڈی آف دا ایوننگ کے لئے عائشہ اقبال، عاتکہ اسد،امرین ،فرحین فراز اور عائشہ کو قرار دیا گیا، جنہوں نے عروسی ملبوسات کے علاوہ میک اپ اور ہئیر اسٹائل کی کٹیگری کو بہتر انداز میں پیش کیا تھا۔

تازہ ترین