کراچی(ٹی وی رپورٹ) اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین کمیٹی برائے زرعی پیداوار اسد قیصر کا کہنا ہے کہ ہماری گورنمنٹ میں کوئی ایسا کام نہیں ہوگا جس سے کسان متاثر ہوں ہماری معیشت میں زراعت کا اہم کردار ہے، وہ جیو کے پروگرام ’’جرگہ‘‘ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کر رہے تھے۔ سیڈز ایکسپرٹ ڈاکٹر عبیدالرحمن نے کہا کہ ہم GMOs کی مخالفت کر رہے ہیں کیوں کے اس سے متعلق بہت سے مسائل ہیں اس ٹیکنالوجی کے استعمال سے پیداوار بڑھتی نظر نہیں آتی۔ بائیوٹک اینڈ سیڈ کمپنی کراپ لائف پاکستان کے چیئرمین محمد عاصم نے کہا کہ پچھلے بیس سال یہ ٹیکنالوجی کسان استعمال کر رہے ہیں کئی ممالک اور کئی ممالک کے اداروں نے کہا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے سے کوئی خطرہ نہیں ہے آسٹریلیا اور بھار ت میں بھی یہ ٹیکنالوجی استعمال ہو رہی ہے۔سیڈ ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین شفیق الرحمن کا کہنا تھا کہ ہم نے یہ GMO بالکل نہیں خریدنی اس سے مکئی سرپلیس ہو گی اور ایک خلا پیدا ہوجائیگا فیڈ مل والوں کی مونوپولی ہوجائے گی وہ اپنی مرضی سے زمیندار کو جو بھی ریٹ دیں اس سے زمیندار پریشان ہو گا ہر فصل میں وہ پریشان ہے لیکن واحد مکئی کی فصل ہے جس میں ہر سال پروڈیکشن اور ایریا میں اضافہ ہو رہا ہے ۔اس وقت جو چالیس فیصد سیڈ لوکلی تیار ہو رہا ہے اس کا مطلب ہے اس کی کوالٹی صحیح ہے اس سسٹم کو اسی طرح چلنے دیا جائے تو آنے والے سالوں میں بتدریج اس میں اضافہ ہوجائے گا ۔ سینئر مینجر ایگری بزنس رفحان ڈاکٹر خالد عزیز نے کہا کہ مکئی رفحان کا بنیادی میٹریل ہے جس پر ہمارے بزنس کی بنیاد ہے اس حوالے سے رفحان نے مکئی کی ترقی اور ترویج کے لئے بہت کام کیا ہے۔