کراچی سمیت سندھ بھر میں گزشتہ روز سے میٹرک کے امتحانات کا آغاز ہوا ہے، جبکہ ایبٹ آباد میں بھی میٹرک کے امتحانات جاری ہیں۔
ایبٹ آباد، حیدرآباد اور میرپور خاص میں آج ہونے والا میٹرک کا پرچہ آؤٹ ہو گیا۔
اس سے قبل سکھر میں دسویں جماعت کا انگریزی کا پرچہ شروع ہونے کے 15 منٹ بعد ہی مراکز سے باہر آ گیا تھا۔
حیدرآباد میں سندھی کا سوالنامہ امتحان شروع ہونے سے آدھا گھنٹہ پہلے آؤٹ ہو گیا۔
میرپورخاص میں نویں جماعت کا کیمسٹری کا پرچہ واٹس ایپ گروپ کے ذریعے آؤٹ ہو گیا ،جبکہ امتحانی مراکز میں بھی موبائل فون پر حل شدہ پرچہ پہنچ گیا تھا۔
ادھر ایبٹ آباد کے اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے تحت میٹرک کا فزکس کاپرچہ آؤٹ ہو گیا۔
اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ ایبٹ آباد کے ترجمان کے مطابق میٹرک کا فزکس کاپرچہ آؤٹ ہونے کی وجہ سے منسوخ کر دیا گیا ہے۔
ترجمان بورڈ کا یہ بھی کہنا ہے کہ منسوخ ہونے والا پرچہ کل دوبارہ لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سندھ بھر میں میٹرک کے امتحانی مراکز کے اطراف میں فوٹو اسٹیٹ کی دکانوں پر امتحانات کے دوران پابندی عائد کیے جانے کے باوجود گزشتہ روز بھی سندھ کے کئی شہروں میں ہونے والا پہلا پرچہ آؤٹ ہو گیا تھا، جبکہ کئی امتحانی مراکز پر کھلے عام نقل دیکھنے میں آئی تھی۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گزشتہ روز مختلف شہروں میں میٹرک کے پرچے آؤٹ ہونے کا نوٹس لیتے متعلقہ چیئرمین بورڈ اور کمشنرز سے رپورٹ طلب کی تھی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ان سے پوچھا تھا کہ سوالیہ پیپر کیسے آؤٹ ہوا؟ اس میں کس کی غفلت تھی؟
وزیراعلیٰ سندھ نے امتحانی مراکز پر اچھے اور سخت انتظامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ امتحانی پیپرز کا آؤٹ ہونا ناقابل برداشت ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بڑے پیمانے پر امتحانات میں نقل پر گزشتہ روز ناظم امتحانات سکھر اور حیدرآباد کو معطل بھی کر دیا تھا۔