• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیلشیم، وٹامنز اور آئرن کی حامل ڈیری مصنوعات (دودھ، دہی، پنیر وغیرہ) انسانی صحت کے لیے ناگزیر ہیں۔ دودھ نہ صرف بچے کی پہلی غذا ہے بلکہ عام طور پر گھروں میں استعمال کی جانے والی اہم غذا بھی ہے۔ پاکستانی گھرانوں میں بچوں اور عمر رسیدہ افراد کے لئے دودھ پینے کو بہت زیادہ اہم سمجھا جاتا ہے۔

ماہرینِ غذائیت دودھ کو مکمل غذا قرار دیتے ہیں۔ دودھ میں میں کیلشیم، پروٹین، وٹامنA،وٹامن Kاور وٹامن B12کے ساتھ ساتھ امائنو ایسڈز، فائبر، سوڈیم اور دیگر غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں، جو جسم کو توانائی بخشنے کا کام انجام دیتے ہیں۔ ویسے تو عموماًناشتے میں دودھ پینے کو ترجیح دی جاتی ہے، جو دن بھر قوت مدافعت کو برقرار رکھتا ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ رات کو ایک کپ دودھ پینے کے بھی بے شمار فائدے ہیں، ان میں سے چند فوائددرج ذیل میں بیان کیے جاتے ہیں۔

نیند کو پرسکون بنائے

دورِ جدید میں بزرگ افراد ہی نہیں نوجوانوں کو بھی پرسکون نیند نہ آنے کی شکایت عام ہے۔ نیند کی کمی کی وجہ سے ان کی صحت متاثر ہوتی ہے اور تھکن کا احساس رہنے کے باعث دن بھر سستی کا احساس رہتا ہے۔ ٹرائپٹوفان (Tryptophan)نامی امائنو ایسڈز رات میں نیند کو پرسکون بنانے کا کام کرتے ہیں، جو دودھ میں وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ رات کو ایک گلاس نیم گرم دودھ پینے سے بہترین نیند آتی ہے، صبح اٹھ کر موڈ خوشگوار رہتا ہے اور صحت میں بہتری آتی ہے۔ دودھ جسم میں میلاٹونن کی مقدار کو بھی بڑھاتا ہے جو ایک ہارمون ہے اور اس کے ذریعے انسان رات بھر پرسکون اور گہری نیند سے لطف اندوز ہوکر صبح کو تروتازہ محسوس کرتے ہوئے اُٹھتا ہے۔

ہاضمہ بہتر بنائے

فاسٹ فوڈ، پراسیسڈ فوڈ اور مرغن غذاؤں کے باعث آج کل ہر شخص کو معدے کی شکایت رہتی ہے، جس میں قبض یا معدے کی تیزابیت بھی شامل ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے رات سونے سے قبل ایک کپ دودھ ضرور پئیں، اس سے نہ صرف نظامِ ہضم تیزی سے کام کرتا ہے بلکہ یہ سینے کی جلن اور معدے کی خرابی کا مسئلہ بھی حل ہوجاتا ہے، اس لیے رات میں دودھ پینا اپنے روزمرہ میں شامل کرلیں۔

ہڈیاں مضبوط بنائے

کیلشیم ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے، رات کو ایک کپ نیم گرم دودھ پینے سے جسم میں کیلشیم بڑھتا ہے۔ خصوصاً بڑی عمر کی خواتین کو اکثر ہڈیوں کے بھُربھُرے پن کا عارضہ لاحق ہوتا، جس کے لیے بھی دودھ انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے۔ دودھ جوڑوں اور پٹھوں کے درد میں بھی اثر رکھتا ہے۔

قوت مدافعت بڑھائے

روزانہ رات کو ایک کپ دودھ پینا اپنی عادت بنالیں کیونکہ اس سے نہ صرف پرسکون نیند آتی ہے بلکہ قوت مدافعت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ رات کو دودھ پی کر سونے سے اگلے دن تھکن محسوس نہیں ہوتی اور پورا دن جسم حرکت میں رہتا ہے اور آپ کی پیداواری صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔

بال اور جِلد خوبصورت بنائے

پروٹین انسانوں کیلئے ایک اہم غذائی جزو ہے، جو دودھ میں بڑی مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ پروٹین اپنی خصوصیات کے باعث جِلد کو خوبصورت بنانے کے ساتھ بالوں کو بھی چمکدار بناتا ہے۔

ذیابطیس میں مفید

ذیابطیس میں میٹھی اور چینی شامل چیزوں سے اجتناب برتا جاتا ہے، اس لیے ضرور ہے کہ ذیابطیس کے مریض دودھ میں چینی شامل کیے بغیر پئیں۔ دودھ ذیابطیس کے باعث پیدا ہونے والی جسمانی کمزور کو دور کرتا ہے۔

دودھ کی اقسام

آج کل مارکیٹ میں کئی اقسام کے دودھ دستیاب ہیں۔ ایک تو کھلا دودھ ہے، جو پاکستان میں عام ہے۔ اس کے علاہ ڈبہ پیک دودھ بھی مارکیٹ میں دستیاب ہیں، جن میں اِسکمڈ اور ملائی والا دودھ شامل ہے۔اِسکمڈ ملک وہ دودھ ہوتا ہے، جس میں سے بالائی اور چکنائی کو نکال دیا جاتا ہے۔ امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگرچہ یہ سمجھا جاتا ہے کہ اسکمڈ ملک کھلے دودھ کا صحت مند متبادل ہے مگر شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ کھلے دودھ اور چکنائی والی دیگر ڈیری مصنوعات کے طبی فوائد اسکمڈ ملک سے زیادہ ہوسکتے ہیں۔ 15سال تک جاری رہنے والی تحقیق کے دوران محققین نے دریافت کیا کہ جو لوگ زیادہ چکنائی والا دودھ استعمال کرتے ہیں، ان میں ذیابطیس کا خطرہ 46فیصد تک کم ہوتا ہے۔ اس سے قبل ایک اور تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ زیادہ چکنائی والا دودھ استعمال کرنے والے افراد میں موٹاپے کا شکار ہونے کی شرح دیگر افراد کے مقابلے میں کم ہوتی ہے۔

دہی کے فائدے

کیلشیم سے بھرپور، پروٹین اور پروبائیوٹک سے لیس دہی، دودھ سے بننے والی ایک بہترین غذا ہے ۔یہ ہاضمہ آور ہونے کے ساتھ ساتھ جسم کی حرارت کو بھی برقرار رکھتا ہے۔ مغل بادشاہ کے ہنرمند باورچیوں نے دہی سے اس قدر عمدہ رائتے بنائے، جس کا مفصل ذکر جہانگیر کے عہد میں لکھے ایک نسخے ’ایوان نعمت‘ میں ملتا ہے۔

دہی میں موجود کیلشیم اور فاسفورس ہڈیوں اور دانتوں کو مظبوط کرتا ہے ۔ کیلشیم ہڈیوں کی موٹائی کو برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔دہی کا مستقل استعمال ہڈیوں کے بھربھرے پن اور گٹھیا جیسے مرض کے خطرات سے محفوظ رکھتا ہے۔

دہی میں موجود کیلشیم جسم میں کارٹیسول بننے سے روکتا ہے۔ کارٹیسول کی وجہ سے ہائپر ٹینشن اور موٹاپے جیسے مسائل پیش آتے ہیں ۔

تازہ ترین