• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قائد عوام یونیورسٹی نوابشاہ کے وائس چانسلر کی تلاش کا عمل متنازع

کراچی (سید محمد عسکری / اسٹاف رپورٹر) قائد عوام انجینئرنگ یونیورسٹی آف سائنس و ٹیکنالوجی نوابشاہ کے وائس چانسلر کے تقرر کے سلسلے میں کم امیدواروں کو انٹرویو میں بلانے کے باعث صرف 2؍ ہی امیدوار کے نام کی منظوری دی جاسکی جس کی وجہ سے وائس چانسلر کی تلاش کا عمل ہی متنازع ہوگیا ہے۔ سربراہ تلاش کمیٹی ڈاکٹر قدیر راجپوت اور رکن ڈاکٹر محمد قیصر نے جنگ کو بتایا کہ 35؍ سے زائد درخواستیں آئیں تھی تاہم اشتہار میں مسئلے کی وجہ سے کم امیدواروں کو بلایا جاسکا ہے اور صرف 2؍ امیدواروں کا ہی انتخاب ہوا ہے انہوں نے کہا کہ ارکان نے طے کر رکھا ہے کہ منتخب ارکان کے نام خفیہ رکھے جائیں گے۔ ادھر بتایا جاتا ہے کہ قائد عوام انجینئرنگ یونیورسٹی آف سائنس و ٹیکنالوجی نوابشاہ کے وائس چانسلر کیلئے انگریزی، اردو اور سندھی زبان کے اخبارات میں جو اشتہار دیا گیا اس میں انگریزی زبان سے ترجمہ کرتے وقت تجربے کے حوالے سے غلطی ہوگئی تاہم تلاش کمیٹی نے انگریزی زبان میں اشتہار کو درست قرار دیا اورطے کیا کہ آئندہ اشتہار سندھی اور اردو اخبارا ت میں بھی انگریزی زبان میں ہی شائع کرایا جائے گا۔ تلاش کمیٹی کے اس اقدام کی وجہ سے 6؍ امیدو ا روں ڈاکٹر سلیم رضا سموں، ڈاکٹر حسین بخش مری، ڈاکٹر بشیر میمن، ڈاکٹر فہیم شیخ، ڈاکٹر محمد سفر مری جت اور ڈاکٹر حفیظ الرحمان میمن کو انٹرویو کیلئے بلایا گیا مگر فہیم شیخ نہیں آئے جبکہ ڈاکٹر حفیظ میمن کا کینیڈا میں ہونے کے باعث انٹرویو اسکائپ پر لیا گیا تاہم تین کے بجائے صرف 2؍ امیدوا روں کی تلاش کمیٹی نے منظوری دی جن میں موجودہ قائم مقام وائس چانسلر سلیم رضا سموں اور ڈاکٹر حفیظ میمن شامل تھے۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال تلاش کمیٹی نے شہید ذوالفقار علی بھٹو لاء یونیورسٹی کیلئے 2؍ ناموں کا انتخاب کیا تھا تاہم اس وقت کے سیکرٹری بورڈ و جامعات محمد حسین سید نے یہ 2؍ نام وزیر اعلیٰ سندھ کو نہیں بھیجے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کو تین ناموں کا پینل بھیجنا ضروری ہے اور یہی پریکٹس بھی ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ تلاش کمیٹی نے ایک امیدوار کا انٹرویو اسکائپ پر لے لیا مگر تلاش کمیٹی نے انٹر بورڈ کراچی کے چیئرمین کے انتخاب کے موقع پر موزوں ترین امیدوار ڈی جی کالجز ڈاکٹر ناصر کا اسکائپ پر انٹرویو نہیں لیا وہ ایچ ای سی کے پروگرام میں شرکت کیلئے آسٹریلیا گئے ہوئے تھے لیکن اسی تلاش کمیٹی نے آئی بی اے کراچی کے موجودہ ڈائریکٹر کا امریکا میں مقیم ہونے کے باوجود اسکائپ پر انٹرویو لے لیا تھا۔ واضح کہ موجودہ تلاش کمیٹی کا یہ پہلا ٹاسک تھا جس میں 3؍ امیدواروں کے انتخاب میں یکسر ناکام رہی اس کمیٹی کے مستقل ارکان کی اکثریت سابق گورنر سندھ کے دور میں وائس چانسلر رہی ہے جن ڈاکٹر قدیر راجپوت مہران یونیورسٹی کے ، ڈاکٹر محمد قیصر جامعہ کراچی کے، ڈاکٹر اے کیو مغل ٹنڈو جام زرعی کے اور ڈاکٹر نیلوفر شیخ شاہ لطیف یونیورسٹی خیر پور کی وائس چانسلر رہ چکی ہیں۔
تازہ ترین