پشاور(ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ این آراو دوں گا نہ بلیک میل ہوں گا ‘ چوروں اور لٹیروں کا احتساب کرنے آیا ہوں اور احتساب کرکے رہوں گا،انہوں نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور شریک چیئرمین کو ایک بار پھر چیلنج کرتے ہوئے کہاکہ بلاول بھٹو اورآصف زرداری اسلام آباد دھرنے کا شوق پورا کرلیں ‘ ان کےلئے کنٹینرصاف کرنے کی ہدایت کردی ہے ‘ میں انہیں چیلنج کرتاہوں کہ ایک ہفتہ بھی دھرنا نہیں دے سکیں گے، حکومت کہیں نہیں جانے والی‘ زرداری جیل جائیں گے ‘اگر یہ جیل سے بچنا چاہتے ہیں تو ملک وقوم کا لوٹا ہوا پیسہ واپس کریں ‘یہی واحد راستہ ہے ‘شریف خاندان کے 100ارب روپے باہر پڑے ہیں ‘اسحاق ڈار اوراس کے ارب پتی بچے بھی باہر ہیں ‘اسی طرح نواز شریف کا بیٹابھی باہر ہے ‘6ارب کے گھر میں رہتاہے‘پیسے کا پوچھوتوکہتاہے میں برطانوی شہری ہوں‘ شہبازشریف کا بیٹااوردامادبھی بھاگ گئے ‘ اگر یہ بے قصور ہیں پاکستان آکر عدالتوں میں جواب کیوں نہیں دیتے ‘زرداری اور بلاول کو پرچی سے پارٹی وراثت میں مل گئی ‘فضل الرحمن 12واں کھلاڑی ہے جو ملین مارچ کی بات کررہاہے ‘یہ جتنا مرضی زورلگالیں ان کی باری آئے گی نہ کسی کو این آراو ملے گا‘پاکستان تاریخ کے مشکل ترین معاشی مرحلے سے گزررہاہے‘صورتحال چند مہینے میں بہتر ہوجائےگی اور ہم ملک کو معاشی ترقی کی طرف لے کر جائیں گے‘ دعاہے افغانستان میں جلدامن قائم ہو‘ قبائلی عوام نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی حفاظت کےلئے ہر اول دستے کا کردار ادا کیا ہے‘حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قبائل کو پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ کرے گی‘اگلے دس سال تک قبائلی اضلاع میں سالانہ 100 ارب روپے خرچ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے، خیبر سے افغانستان تک اکنامک کوریڈور بنایا جائےگا۔ ان خیالات کا اظہا رانہوں نے جمعہ کو جمرود میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ عمران خان نے اس موقع پر جبہ ڈیم‘ باڑہ ڈیم‘ شلمان واٹر سپلائی اسکیم اور باڑہ بائی پاس منصوبوں کے اجراءکا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہاکہ دھرنا وہ کامیاب ہوتاہے جوعوام کے مسائل و مشکلات ختم کرنے کی نیت سے دیا جائے ‘ جو دھرنا اپنی چوریوں اور ڈکیتیوں پر پردہ ڈالنے کےلئے دیا جاتا ہے اسے عوام مسترد کردیتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ لیڈر وہ بنتا ہے جس نے عوامی جدوجہد کی ہو اور ماریں کھائی ہوں‘ جسے پارٹی قیادت ورثے میں ملے وہ لیڈر نہیں بن سکتا‘پی پی پی کے جلسے میں لوگوں کو دو سو، پانچ سو روپے دے کر بلایا گیا جو عوامی لیڈر ہوتا ہے اس کے دھرنے اور جلسے میں عوام خود آتے ہیں، جس طرح کہ پی ٹی آئی کے ڈی چوک دھرنے میں آئے تھے‘فضل الرحمان ملین مارچ کی بات کررہے ہیں، ان کی وکٹ الیکشن میں اڑگئی اور وہ کلین بولڈ ہوگئے‘ اب ان کی مثال ایسی ہے جیسے سارا دن فیلڈنگ کرنے والا کھلاڑی بیٹنگ کی باری آنے پر پہلی ہی بال پر آؤٹ ہوجائے اور پھر وکٹیں لے کر بھاگ کھڑا ہو کہ نہ خود کھیلوںگا اور نہ دوسروں کو کھیلنے دوں گا‘مولانا باری کی چکر میں ہیں جو انہیں نہیں ملنے والی۔ عمران خان کا کہناتھاکہ آصف زرداری نے جعلی اکاؤنٹس میں 100ارب روپے جمع کررکھے ہیں‘ اسی طرح شریف خاندان نے بھی بیرون ملک 100 ارب سے زائد کے اثاثے بنارکھے ہیں۔ جو لوگ حکومت کو دباؤ میں لا کر این آر او چاہتے ہیں جو انہیں نہیں ملے گا۔ عمران خان نے کہا کہ میں دعا گو ہوں کہ افغانستان میں جلد امن قائم ہو۔ اگر الیکشن سے افغانستان میں امن حاصل کرنا ہے تو ایسی عبوری حکومت سے انتخابات کروائے جائیں جنہیں وہاں کے لوگ غیر جانبدار سمجھیں‘انہوں نے افغان حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بھائیوں کی طرح مشورہ دیا اگر اسے نہیں ماننا تو نہ مانیں لیکن یہ کوئی مداخلت نہیں ہے۔عمران خان کا کہناتھاکہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ خیبر پختونخوا میں ضم شدہ قبائلی اضلاع کو تیز تر ترقی کی راہ پر گامزن کیا جائے‘ حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قبائل کو پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ کرے گی ‘ بے روزگار نوجوانوں کو بلا سود قرضے فراہم کرے گی اور ہر وہ قدم اٹھائے گی جو قبائلی باشندوں کی فلا ح و بہبود ‘ بحالی اور ترقی کےلئے ضروری ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ انہوں نے طور خم بارڈ کو 24 گھنٹے کھلا رکھنے کی ہدایت کی ہے تاکہ یہاں لوگوں کو کاروبار اور روزگار کی سہولت میسر آئے۔ انہوں نے قبائلی عوام سے کہا کہ وہ قبائلی اضلاع کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے راستے میں مشکلات کھڑی کرنے والے عناصر کی سازشوں سے ہوشیار رہیں اور ان کی سازشوں کو ناکام بنائیں ۔