• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپ سفید فام برتری اور اسلام مخالف ذہنیت والے گروپوںپر پابندی لگائے، شیریں مزاری

برسلز (حافظ اُنیب راشد) پاکستان کی وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے یورپ سے کہا ہے کہ وہ جس طرح ہم سے مطالبہ کرتا ہے، اسی طرح اپنے ہاں بھی سفید فام برتری اور اسلام مخالف ذہنیت رکھنے والے گروپوں پر پابندی عائد کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ برسلز کے آخری روجنگ لندن سے خصوصی گفتگو اور پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں جب میری مذہبی آزادیوں اور اعتقاد کے خصوصی نمائندہ برائے یورپین پارلیمنٹ اور اسی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین جان فیگل سے ملاقات ہوئی تو میں نے ان کے سامنے اپنی اس تشویش کا اظہار کیا کہ یورپ میں اسلامو فوبیا بڑھ رہا ہے اور مسلمانوں سے نفرت کی جارہی ہے۔ کئی ملکوں میں مسلمان اپنی مرضی کا لباس نہیں پہن سکتے۔ آسٹریا میں مساجد کے خلاف اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ ہم جاننا چاہیں گے کہ یورپ میں اس کے تدارک کیلئے کیا اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرائسٹ چرچ کے دہشت گرد کو ایک آسٹرین گروپ سے مالی اعانت ملی تھی کیا اب وقت نہیں آگیا کہ یورپ بھی ایسے گروپس پر اپنے ہاں پابندی عائد کرے جیسا ہم اپنے ملک میں کر رہے ہیں اور جس کا یورپ ہم سے تقاضہ کرتا ہے۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے مزید کہا کہ اپنے اس دورے کے دوران انہوں نے سائوتھ ایشیا ڈیلیگیشن، پارلیمنٹ میں ٹریڈ کمیٹی سمیت کئی ارکان سے ملاقات میں انہیں باور کرا یا ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے قانون سازی سمیت بہت سے اقدامات لیے گئے ہیں۔ میں ڈپلو میٹ نہیں ہوں اس لیے میں نے صاف بات کرتے ہوئے انہیں بتایا ہے کہ جس طرح آپ کے ہاں مسائل ہیں اسی طرح ہمارے ہاں بھی ہیں اور ہم بہت تیزی کے ساتھ ان سے نمٹ رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بلجیم کے حکام کے ساتھ دوطرفہ بات کرتے ہوئے انہیں بتایا گیا ہے کہ پاکستان اپنی ویزا پالیسی کو آزادانہ بنا رہا ہے۔ اس لئے آپ بھی اپنی ٹریول ایڈوائزری تبدیل کریں تاکہ بلجیم کے سیاح آسانی کے ساتھ پاکستان جا سکیں۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ جی ایس پی پلس کے حوالے سے انسانی حقوق کا مسئلہ اہم ہے۔ وزیراعظم خود اس پر نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ میری وزارت نے اس حوالے سے وزیراعظم کو بریف کیا ہے کہ کون کون سی قانون سازی ضروری ہے اور اس سے ہم یہاں یورپین کمیشن اور دیگر اداروں کو بھی آگاہ کر رہے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے سفارت خانے کی جانب سے قائم کردہ معلوماتی مرکز کے قیام کو بہت سراہا اور سفارتی عملے کی تعریف کی۔

تازہ ترین