اسلام آباد (نمائندہ جنگ/ایجنسیاں)احتساب عدالت میں جعلی بینک اکائونٹس اور میگا منی لانڈرنگ کیس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین سابق صدرآصف علی زرداری اوران کی ہمشیرہ فریال تالپور کیخلاف دو خواتین ملزمان نے وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا نام ملزمان میں ہے، ہم گواہی دینے کو تیار ہیں، عدالت نے خواتین کو الگ الگ تحریری درخواستیں جمع کرانے کی ہدایت کی جبکہ سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے غیر حاضر ملزمان کو 12؍ اپریل کو پیش ہونے کا حکم دیا۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے احتساب عدالت میں صحافی سے دلچسپ مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ احتساب عدالت سے وہیں جائیں گے جہاں پہلے گئے تھے، یہ تو وہی جگہ ہے گزرے تھے ہم جہاں سے،میاں صاحب بڑےہم چھوٹےلوگ ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو جعلی بینک اکانٹس کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے کی ۔سماعت کے دور ان سابق صدر آصف علی زرداری اور انکی ہمشیرہ فریال تالپور اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے آصف زرداری سمیت تمام 24 ملزمان کو طلب کر رکھا تھا جن میں فریال تالپور، حسین لوائی، طحہٰ رضا، انور مجید اور دیگر ملزمان شامل تھے۔سماعت کے دور ان وکیل فاروق ایچ نائیک نے آصف علی زرداری کو حاضری سے استثنیٰ دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ یہ جو ماحول بنایا گیا ہے صرف آصف علی زرداری کی وجہ سے ہے، آصف زرداری اور فریال تالپور کو حاضری سے استثنیٰ دیدیں تو ٹرائل بہتر چلے گا۔ وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آصف زرداری منصفانہ ٹرائل چاہتے ہیں، کمرہ عدالت چھوٹا ہے، 26 ملزمان اور 26وکلا پھر میڈیا نمائند ے بھی ہونگے، زبانی درخواست کررہا ہوں، آصف زرداری کو استثنیٰ دیدیں۔ جس پر جج نے کہا کہ کوئی طریقہ کار بناتے ہیں جس سے آپ کو بھی آسانی ہو اور ہمیں بھی۔