اسلام آباد (نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے نجی اسکولوں کی فیسوں میں اضافہ سے متعلق کیس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو نوٹس جاری کر تے ہوئے مفت تعلیم کی فراہمی کیلئے کیے گئے اقدامات پر مبنی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے ریمارکس دئیے ہیں کہ ریاست تعلیم کی فراہمی میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، یہ خودشہریوں کو پرائیویٹ اسکولز میں داخلوں پر مجبور کرتی ہے۔حکومت ہرمدرسہ کیساتھ اسکول تعمیر کرے،مفت کتابیں، یونیفارم اورسہولیات دیکر فیصلہ عوام پر چھوڑدے کہ اسکول جانا ہے یا مدارس؟جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے ہیں کہ نجی اسکول ریاست کی ناکامی سے پیدا ہونے والا خلاء پرُ کر رہےلیکن انہیں بھی مادر پدر آزادی نہیں دی جا سکتی ہے۔ چیف جسٹس آصف سعیدخان کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بینچ نے منگل کے روز نجی اسکولوں کی فیسوں میں بلاجواز اور ظالمانہ اضافے سے متعلق سپریم کورٹ کے ایک سابق فیصلے کیخلاف دائر کی گئی نظر ثانی کی اپیلوںاور اسی حوالے سے ہائی کورٹ کے فیصلوں کیخلاف دائر اپیلوں کی سماعت کی تو چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالت کے سامنے لاہور اور سندھ ہائی کورٹ کے فیصلوں کیخلاف اپیلیں ہیں،دونوں صوبوں میں الگ الگ قوانین رائج ہیں، دونوں ہائی کورٹس نے متعلقہ قوانین کے تحت فیصلے کیے۔