• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہباز، حمزہ پر فردجرم عائد، دونوں کا صحت جرم سے انکار

لاہور(نمائندہ جنگ) احتساب عدالت لاہور میں آشیانہ ہاؤسنگ اور رمضان شوگر ملزریفرنس کی سماعت ہوئی۔ احتساب عدالت لاہور نے رمضان شوگر ملز ریفرنس میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور انکے صاحبزادے پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کردی،دونوں رہنمائوں کیخلاف اختیا را ت کا غلط استعمال اور عوامی فنڈز کے غیر قانونی استعمال کے الزام عائد کیے گئے تاہم دونوں نے صحت جرم سے انکار کردیا۔ شہبازشریف نے کہا ہے کہ نیب نے غلط کیس بنائے ہیں،کوئی غلط پیسہ استعمال ہوا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہوں کوشہادتوں کے لئے طلب کر لیا۔ منگل کے روز احتساب عدالت کے منتظم جج سید نجم الحسن بخاری نے رمضان شوگر ملز ریفرنس کی سماعت کی۔ اس دوران شہباز شریف اور حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی طرف سے انکے وکیل امجد پرویز اور نیب کی جانب سے اسپیشل پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ نے دلائل دیئے۔سماعت کے دوران نیب وکیل کی جانب سے کہا گیا کہ رمضان شوگر ملز ریفرنس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد ہونا ہے، اس پر جج نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ رمضان شوگر ملز ریفرنس کیا ہے؟۔اس پر نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ نے کہا کہ رمضان شوگر مل کے نالے بنانے میں عوام کا پیسہ استعمال کیا گیا،یہ اختیارات سے تجاوز کا کیس ہے۔جس پر کمرہ عدالت میں موجود شہباز شریف نے کہا کہ نیب نے غلط کیس بنائے ہیں۔ اس پر جج نے کہا کہ آپ انتظار کریں آپ کو سب کچھ کہنے اور سنانے کا موقع دیا جائیگا۔ تاہم شہباز شریف نے کہا کہ خدا جانتا ہے کہ میں نے 10 سالوں میں حکومت کے کئی سو ارب روپے بچائے ہیں ،کیا میں نے نالے کیلئے سرکاری خزانہ استعمال کرنا تھا،میں نے اس نالے میں کچھ نہیں کیا نہ کوئی غلط پیسہ استعمال ہو۔ عدالت نے رمضان شوگر ملز ریفرنس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کردی تاہم دونوں ملز ما ن نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے دستخط کر کے عدالتی دستاویزات پر انگوٹھے کے نشان بھی لگا دیئے ۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہوں کوشہادتوں کے لئے طلب کر لیا۔ علاوہ ازیں احتساب عدالت کے منتظم جج سید نجم الحسن بخاری نے آشیانہ اقبال اسکینڈل کی سماعت شروع کی تو فواد حسن فواد، احد چیمہ سمیت دیگر ملزمان کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ عدالت نے اس کیس کے ملزم شہباز شریف کو حاضری کے بعد جانے کی اجازت دیدی۔ عدالت کے روبرو آشیانہ اقبال اسکینڈل کیس کی سماعت شروع ہوئی ملزم علی ساجد کے وکیل نے استدعا کی کہ علی ساجد سپریم کورٹ میں پیشی کی وجہ سے عدالت نہیں آ سکا اسلئے گواہوں کے بیانات ریکارڈ نہ کئے جائیں۔

تازہ ترین