اسلام آباد(نمائندہ جنگ) جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی ضمانت قبل از گرفتاری کے معاملے پر نیب نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جواب جمع کروا دیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ آصف علی زرداری نیب سے تعاون نہیں کررہے، اثر و رسوخ کے باعث شواہد میں ٹمپرنگ کا خدشہ ہے، ضمانت منسوخ کی جائے،سابق صدر نے UAEکی طرف سے دی جانیوالی 2قیمتی گاڑیاں خود رکھ لیں،15 فیصد ادائیگی بھی جعلی اکاؤنٹس سےکی گئی۔ نیب کے تفتیشی افسر اور ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی کی جانب سے داخل کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس سے ادائیگیوں کی تحقیقات عدالت عظمیٰ کے حکم پر کی جا رہی ہیں اور تمام نوٹس قانون کے مطابق جاری کئے گئے ہیں۔نیب نے قانون کے مطابق دستاویزی شواہد حاصل کئے، تحقیقات کے دوران کسی بھی شخص کو باقاعدہ نوٹس دیکر بلایا جاتا ہے۔ درخواست گزار آصف علی زرداری کیخلاف جے آئی ٹی رپورٹ میں فراہم کردہ ثبوتوں کی بنیاد پر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ نیب نے موقف جاننے کیلئے قانون کے مطابق کال اپ نوٹس جاری کیا لیکن آصف علی زرداری نیب سے تعاون نہیں کر رہے۔ متحدہ عرب امارات اور لیبیا نے سابق صدر پاکستان کو تین بلٹ پروف گاڑیاں تحفے میں دیں جو کیبنٹ ڈویژن میں جمع ہونی چاہئے تھیں۔ آصف زرداری نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے مل کے غیر قانونی طور پر 15 فیصد ادائیگی کر کے دو بی ایم ڈبلیو سمیت تینوں بلٹ پروف گاڑیاں ذاتی استعمال میں رکھیں اور 15 فیصد ادائیگی جعلی اکاؤنٹس سے بذریعہ پے آرڈر کی گئی۔