گزشتہ دنوں پاک جاپان بزنس کونسل کی جانب سے اجلاس کا انعقاد کیا گیا،جس میں پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مسائل وزیراعظم پاکستان کے سامنے رکھنے اور حل نکالنے پر غور کیا گیااور فیصلہ کیا گیا کہ کونسل کے صدر رانا عابد حسین کی قیادت میں ایک وفدوزیر اعظم سے ملاقات کرے گا ،جس میںاستعمال شدہ گاڑیوں پر پابندی کا معاملہ اٹھایا جائےگا۔اس موقعے پررانا عابد حسین نے کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی توقع کرتے ہیں کہ عمران خان کی قیادت میں حکومت ان کے مسائل کے لیے بہترین کارکردگی دکھائے گی ،اسی بنیاد پر اوورسیز پاکستانیوں نے حکومت کو ووٹ دیئے ۔ تحریک انصاف کی حکومت کے قیام میں اوورسیز پاکستانیوں کا حصہ سب سے زیادہ ہے ،تاہم جن مشکلات سے اوورسیز پاکستانی اس وقت گزر رہے ہیں ان کے حل کے لیے بھی عمران خان کو بطور وزیر اعظم کردار ادا کرنا ہوگا۔رانا عابد حسین نےکہا کہ وہ عنقریب پاکستان کا دورہ کریں گے جہاں ان کی وزیر اعظم سے ملاقات متوقع ہے،زیر اعظم کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل سے آگاہ کیا جائے گا۔اس وقت غلط معاشی پالیسیوں کے سبب جہاں بیرون ملک پاکستانیوں کا نقصان ہورہا ہے وہیں پاکستان کو بھی سو ارب روپے سالانہ کا نقصان ہورہا ہے، چالیس ہزار گاڑیوں کی برآمد روک کر حکومت سو ارب سالانہ کا نقصان اٹھارہی ہے۔ رانا عابد حسین نے کہا کہ حکومت کی جانب سے سخت شرائط اور پابندیوں کے سبب ملک میں سالانہ چالیس ہزار گاڑیوں کی درآمد بند ہوکر رہ گئی ہے، جس سے قومی خزانے کو ڈیوٹیوں کی مد میں سالانہ سو ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے جبکہ اچانک لگنے والی سخت شرائط سے قبل شپ کی جانیوالی ہزاروں گاڑیاں کراچی پورٹ پر لاوارث کھڑی ہیں، جس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اربوں روپے پھنس کر رہ گئے ہیں ۔اس حوالے سے اوورسیز پاکستانیوں کی کاروباری تنظیموں نے سخت احتجاج کیا ہے ۔ موجودہ حکومت کو کامیاب کرانے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بہت بڑا کردار ہے جبکہ پاکستان کی معیشت میں بائیس ارب ڈالر سالانہ زرمبادلہ بھی اوورسیز پاکستانی ہی روانہ کرتے ہیں تاہم موجودہ حکومت میں اوورسیز پاکستانیوں کو سب سے زیادہ نقصان ہورہا ہے ۔رانا عابد حسین نے کہا کہ حکومت سخت شرائط اور مہنگے سود پر قرضوں کے حصول کے لیے کوششیں کررہی ہے۔ دوسری جانب پاکستان میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے پیسوں سے آنے والی گاڑیوں کو ملنے والے سو ارب روپے غلط پالیسیوں کے سبب ختم کرادیے گئے ،رانا عابد حسین نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ فوری طور پر پرانے طریقہ کار کے تحت گاڑیوں کی درآمد شروع کرے ،اور پورٹ پر کھڑی ہزاروں گاڑیاں بھی پرانے طریقہ کار کے تحت کلیءر کرانے کی اجازت دے ورنہ پاکستان کے عوام کے لیے مقاامی کمپنیوں نے گاڑیوں کی قیمتوں میں لاکھوں کا اضافہ کرکے زیادتی کی جارہی ہے
کویت کی معروف کاروباری و سماجی شخصیت حافظ محمد شبیر نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت کی بہترین معاشی پالیسیوں کے سبب کویت میں بھی پاکستانی برآمدات میں اضافہ ہورہا ہے تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت کویت کے لیے برآمدات میں مزید اضافے کے لیے ہنگامی اقدامات کرے ۔یہ بات حافظ محمد شبیر نے لاہور میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی نمائش ٹیکسپو میں وفاقی مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کو اعلی ترین سطح پرکویت کی حکومت سے پاکستان کے لیے ویزوں پر عائدد پابندی کے خاتمے کے لیے بات چیت کرنی چاہیے جبکہ کویت میں پاکستانی اشیاء کی نمائش کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ جو پاکستانی کویت کے ساتھ کاروبار کررہے ہیں ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے ،اس موقعےپر وفاقی مشیر تجارت عبدالرزاق داود نے حافظ محمد شبیر کی پاکستانی برآمدات میں اضافے کے لیے کوششوں کو سراہتے ہوئےٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے حکام کو ہدایات جاری کیں کہ کویت کے لیے تجارت میں درپیش مشکلات کے خاتمے کے لیے فوری طورپر احکامات جاری کیے جائیں۔ اس موقع پر جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ محمد شبیر نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ پاکستان کی زیادہ سے زیادہ اشیاء کویت میں پہنچے ،پاکستانیوں کے لیے ویزوں پر عائد پابندی کا خاتمہ ہو ،جس کے لیے وہ سفیر پاکستان غلام دستگیر کی کوششوں میں ان کا ہاتھ بھی بٹا رہے ہیں جبکہ ٹریڈ آفیسر نوید صابر کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافے کےلیے کوششیں بھی کررہے ہیں ۔ حافظ محمد شبیر نے لاہور میں ٹیکسٹائل کی شاندار نمائش منعقد کرانے پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان ،مشیر تجارت عبدالرزاق کی خدمات کو سراہا ۔