نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مسجد میں ہونے والے دہشت گردی کے حالیہ حملے نے دنیا بھر میں مقیم ہر انسان کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ خواتین وحضرات ، بچوں ، بوڑھوں اور نوجوانوں نے اس جان لیوا حملے میں شہید ہونے والوں کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور دنیا بھر میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئیں ۔ شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی اور اظہار یکجہتی کے لئے مسلمان ہی نہیں بلکہ دوسرے مذاہب کے لوگ میدان میں نکل پڑے اور سب نے ایک زبان ہو کر سانحہ کرائسٹ چرچ کی مذمت کی اور مکروہ عمل کرنے والے دہشت گرد کو سخت سے سخت سزا دینے کی اپیل کی ۔ اس قیامت خیز گھڑی میں نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے جس انسانیت پر مبنی حسن سلوک کا مظاہرہ کیا،اُسے دنیا نے خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے ثابت کیا ہے کہ دنیا کا سب سے پہلا مذہب انسانیت ہے۔ وزیر اعظم نیوزی لینڈ نے اس دہشت گردی اور دہشت گرد کے لئے جو نفرت کا اظہار کیا وہ بھی اپنی جگہ ایک تاریخی مثال بن گیا ہے ۔ مسلمانوں نے وزیر اعظم نیوزی لینڈ کی طرف سے ایسا حسن سلوک کئے جانے پر انہیں زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہے ۔ دنیا بھر میں شہداء سانحہ کرائسٹ چرچ کے لئے غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئیں ۔دہشت گردی میں50مسلمانوں کی شہادت پردنیا بھر میں سوگ منایا جارہا ہے، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، امریکا، برطانیہ اور یورپ کے بہت سارے ممالک میں شہداء کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا۔
استنبول میں بھی شہدا کی غائبانہ نمازجنازہ ادا کی گئی، جس میں ترک صدر سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی اور شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے خصوصی دعا کی۔اس موقعے پر ترک صدر نے اعلان کیا کہ ایسی اطلاعات موصول ہوئیں کہ مسجد پر فائرنگ کرنے والے حملہ آوردو بار ترکی آچکے ہیں، اس بات کی تحقیقات کریں گے، سیکورٹی حکام کو کوائف جمع کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔اس حوالے سے بنگلا دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں احتجاجی مظاہرہ ہوا، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کر کے متاثرین سے اظہارِ یکجہتی کیا۔علاوہ ازیں برطانوی دارالحکومت ہائیڈ پاک سے ٹین ڈاؤنگ اسٹریٹ تک شہریوں نے ریلی نکالی اور دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حملہ آور کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔ ایتھرز میں بھی شہری سڑکوں پر نکلے اور انہوں نے سانحہ نیوزی لینڈ کو نسل پرست حملہ قرار دے کر شدید احتجاج کیا۔
اسپین میں اس وقت ایک لاکھ سے زیادہ پاکستانی آباد ہیں پاکستانیوں کے ساتھ ساتھ اسلامی ممالک مراکش ، الجزائر ، بنگلا دیش ، انڈیا ، افریقی ممالک کے لوگ بھی آباد ہیں ، جنہوں نے بہت بڑی تعداد میں کرائسٹ چرچ نیوزی لینڈ کی مساجد میں شہید ہونے والوں کے لئے غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جس میں اسپین کی اتھارٹیز اور پاکستانیوں کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ نماز جنازہ میں شہدا کے درجات کی بلندی کے لئے دعائیں کی گئیں اور دہشت گردی کے اس عمل کو سخت الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا گیا ۔پاکستانی کمیونٹی کے سر کردہ معززین چوہدری امتیاز آکیہ ، حاجی اسد حسین ، میاں محمد اظہر، چوہدری محمد ادریس ، سکندر حیات گوندل ، شاہ نواز سلیمی ، ممتاز منیر سہوترہ ، راجو الیگزینڈر ، جوزفین کرسٹینا ، حق نواز سلیمی ، محسن حیات گوندل ، چوہدری ثاقب طاہر ، محمد اقبال چوہدری ، رضوان کاظمی ، سید گلزار حسین شاہ ، پروفیسر طاہر ، ارشد نزیر ساحل ، راجہ شفیق کیانی ، جاوید مغل ، افضال احمد بیدار ، غفور قریشی ، ظفر الیاس قریشی ، شیخ وحید ، ظفر پہلوان ، سعید بٹ اور دیگر نے شہدائے کرائسٹ چرچ کی قربانی کو خراج تحسین پیش کیا ان کے درجات کی بلندی کے لئے دعائیں کیں ۔ ان کا کہنا تھاکہ دنیا کا کوئی مذہب دوسرے مذہب کے ماننے والوں کو جان سے مارنے کی تعلیم نہیں دیتا ، دہشت گرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور جس طرح نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے انسانیت کی خدمت کی جو مثال کی ہے وہ تاریخ میں یاد رکھی جائے گی۔