قومی سیاحتی کمیٹی نے مملکت کی سطح پر اپنی نوعیت کے پہلے صحافتی میوزیم کا لائسنس جاری کر دیا ۔ میوزیم میں صحافت کے حوالے سے مرحلہ وار سفر کو اخباری شکل میں محفوظ کیا گیا ہے ۔ صحافتی میوزیم میں لاکھوں اخبارات ، رسائل اور قدیم کتب کا نادر و نایاب ذخیرہ جمع کیا گیا ہے جو درحقیقت مملکت کی تاریخ و ثقافت پر مبنی ہے ۔ قومی سیاحتی کمیٹی کے ریجنل ڈائریکٹر جنرل محمد العمری نے میوزیم کے مالک جابر الغامدی کو میوزیم کا لائسنس جاری کیا اس موقعے پر شعبہ قومی ثقافت جدہ کے ڈائریکٹر نیبل الصایغ بھی موجود تھے ۔
العمری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میوزیم کے مالک الغامدی نے نئے انداز میں جو میوزیم قائم کیا ہے، وہ مملکت کی سطح پر صحافتی دنیا میں اپنی نوعیت کا واحد میوزیم ہے ۔ اس کا جائزہ لینے کے بعد یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ یہ قومی ورثا ہے جس میں انتہائی نادر اور نایاب اخبار و رسائل کے علاوہ انتہائی قیمتی کتب و قلمی نسخے بھی موجود ہیں ۔میوزیم میں رکھے گئے بعض اخبارات کے نسخے نایاب ہیں۔ الغامدی مبارک باد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے مملکت کی تاریخ کو مکمل طور پر جدا انداز میں جمع کیا تاکہ آنے والی نسلیں اس سے مستفیض ہوسکیں ۔اس میوزیم کے قیام کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔میوزیم کی ترقی کے لیے الغامدی کے ساتھ بھرپور تعاون جاری رکھیں گے ۔ میوزیم کے مالک جابر الغامدی نے قومی سیاحتی کمیٹی کے ڈائریکٹر اور دیگر اعلی عہدیداروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا میوزیم کے قیام کا خیال مجھے اس وقت آیا جب ایک دن میں اپنے اس صحافتی خزانے کا جائزہ لے رہا تھا تو اچانک میرے دماغ میں یہ سوچ ابھری کہ کیوں نہ اس نایاب خزانے سے دیگر بھی مستفیض ہو ں ۔