• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فوج کیخلاف نعرے ملک کا نقصان، مسائل کا حل پیش کئے بغیر لوگوں کو بھڑکانے سے کوئی فائدہ نہیں، پی ٹی ایم کی بات ٹھیک لہجہ غلط ہے، وزیراعظم

اورکزئی (ایجنسیاں)وزیر اعظم عمران خان نے آئندہ بھی کابینہ میں تبدیلیوں کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ جو وزیر ملک کیلئے فائدہ مندنہیں ہوگا اسے تبدیل کردوں گا‘ٹیم کا بیٹنگ آرڈر تبدیل کیا ہےآئندہ بھی کروں گا، اس وزیر کو لاؤں گا جو ملک کیلئے فائدہ مند ہوگا‘خیبرپختونخوا اور پنجاب کے وزرائے اعلیٰاپنی ٹیم پرنظر رکھیں ،کوئی کھلاڑی صحیح پرفارمنس نہیں دے رہا تو بیٹنگ آرڈر میں تبدیلی کیلئے تیار ہونا چاہیے‘پی ٹی ایم کی بات ٹھیک لہجہ غلط ہے ‘اپنی فوج کیخلاف بات کرنے اور نعرے لگانے سے ملک کا نقصان ہو گا‘مسائل کا حل پیش کئے بغیر لوگوں کو بھڑکانے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا‘قبائلی علاقوں کی تباہی میں فوج کا کوئی قصورنہیں‘پی ٹی ایم والے لوگوں کے زخموں پر نمک نہ چھڑکیں بلکہ ان کی مرہم پٹی کریں‘ بطور کپتان اپنی قوم کو جتوانا میرا مقصد ہے ‘شہباز شریف کی کرپشن بھی سامنے آگئی ہے ،تینوں خاندان امیر اور ملک مقروض ہوگیا، زرداری اور اس کا بیٹا کہتے ہیں ہم حکومت ہٹادیں گے، فضل الرحمان بھی حکومت ہٹانے کا کہتے ہیں، ہمیں 8 ماہ ہوئے ہیں، ایسا کیا جرم کیا جو یہ حکومت گرادیں گے‘اپوزیشن والوں کو ڈر ہے عمران خان دو سال بھی رہ گیا تو سب جیلوں میں چلے جائیں گے، اس لیے جمہوریت خطرے میں آگئی ہے‘ جمہوریت مضبوط ہورہی ہے اور ان کا چوری کیا ہوا پیسہ خطرے میں آگیا ہے‘حکومت کا سب سے بڑا چیلنج نوجوانوں کو نوکریاں فراہم کرنا ہے۔ جمعہ کو اورکزئی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ قبائلی علاقوں کی تباہی کے بارے میں یہاں سے باہر موجود لوگوں کو نہیں پتہ، اس میں پاک فوج کا کوئی قصور نہیں تھا بلکہ اس حکمران کا تھا جس نے امریکا کے کہنے پر فوج کو قبائلی علاقے میں بھیجا‘کسی وزیر اعظم کو قبائلی علاقے کی اتنی سمجھ نہیں جتنی مجھے ہے۔انہوں نے کہا کہ پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) ایک نئی تنظیم ہے، جو پشتونوں اور قبائلی علاقوں کی تکلیف کی بات کرتی ہے، وہ ٹھیک بات کرتی ہے کہ لوگوں کو مشکل کا سامنا کرنا پڑ ا لیکن جس طرح کا وہ لہجہ اختیار کررہے ہیں وہ ہمارے ملک کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔عمران خان نے کہا کہ اس وقت تکلیف سے گزرنے والے لوگوں کو اپنی فوج کے خلاف کرنا، اس طرح کے نعرے لگانا، لوگوں کے دکھ و درد پر نمک چھڑک کر بھڑکانا اور کوئی حل پیش نہ کرنا ، اس سے پاکستان اور قبائلی علاقے کو کیا فائدہ ہوگا؟۔تعلیم پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ مدرسے کے بچے میرے بچے ہیں اور ہم تمام مدرسوں کی ایسوسی ایشن کے ساتھ مل کر ان پر توجہ دیں گے۔مدرسے کے بچوں کی تعلیم کے لیے ہم پورازور لگانے لگے ہیں، مدرسے میں پڑھنے والے بچوں کو روزگار دیں گے۔شہباز شریف کہتے رہے کہ مجھ پر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہوجائے تو نام بدل دینا لیکن اب ان کے اور ان کے اہل خانہ کی بھی کرپشن سامنے آگئی، یہ ٹی ٹی اسپیشلسٹ بن گئے، پتا نہیں کہاں سے پیسا آرہا ہے‘جب سے ہماری حکومت آئی سب پہلے دن سے کہہ رہے ہیں حکومت فیل ہوگئی‘ان کو مشکل یہ ہے کہ ہر روز میرے سامنے ان کی کرپشن کی نئی داستانیں آرہی ہیں‘ کوئی کھلاڑی صحیح پرفارمنس نہیں دے رہا تو بیٹنگ آرڈر میں تبدیلی کے لیے تیار ہونا چاہیے یا اس کی جگہ نیا کھلاڑی لائیں۔

تازہ ترین