احتساب عدالت اسلام آباد میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت میں اہم پیشرف ہوئی ہے، ایک اور ملزم نے وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست دے دی۔
جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سماعت ہوئی جس میں سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اپنی ہمشیرہ فریال تالپور کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
جعلی اکاؤنٹس کیس میں ایک اور ملزم شیر محمد نے وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست دے دی ہے۔
دورانِ سماعت تفتیشی افسر نے عدالت کے گوش گزار کیا کہ پیپر بُکس کی ایک ایک کاپی تیار کی ہے، عدالت ریکارڈ کا جائزہ لے۔
دورانِ سماعت کراچی کی جیل میں قید کیس کے 4 ملزمان کو پیش نہیں کیا جا سکا جس پر جج نے استفسار کیا کہ ملزمان کی پیشی کے لیے چیف سیکریٹری سندھ کو نوٹس کیا تھا، اس کا کیا بنا؟
نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ چیف سیکریٹری سندھ کی جانب سے اس حوالے سے کوئی جواب نہیں ملا۔
عدالت کے حکم پر ملزمان کی طلبی کے لیے چیف سیکریٹری سندھ کو دوبارہ نوٹس جاری کر دیا گیا۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم اقبال آرائیں کا انتقال ہو گیا ہے۔
جج نے کہا کہ ڈیتھ سرٹیفکیٹ مل گیا ہے، اسے تصدیق کے بعد پیش کریں۔
نیب نے عدالت کو بتایا کہ کیس کے ایک ملزم شیر محمد نے وعدہ معاف بننے کی درخواست دی ہے جو موصول ہو گئی ہے، اس درخواست کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں 9 مئی تک توسیع کرتے ہوئے آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو 20، 20 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔
عدالت نے عبدالغنی مجید، انور مجید اور حیسن لوائی کو پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔
دوسری جانب سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرپرسن آصف علی زرداری نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یا نیب چلے گا یا ملکی معیشت چلے گی، دونوں ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔