• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ورلڈ کپ 2019کے لئے تمام ٹیموں کے اسکواڈز سامنے آگئے ہیں،ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ نےاپنے دستے کے اعلان میں آئی سی سی کی مقررہ تاریخ 23 مئی سے بھی ایک دن کی تاخیر کی ، سب سے نیوزی لینڈ نے ٹیم کا اعلان کیا،میزبان انگلینڈ بھی پیچھے نہیں رہا،اس نے بھی اپنے 15 رکنی کھلاڑیوں کی رونمائی شان و شوکت سے کی،اسے چونکہ پاکستان کے خلاف 5ایک روزہ میچز کی سیریز بھی کھیلنی ہے،سیریز کے آغاز میں ابھی کچھ وقت ہے ،کرکٹ کے ممتاز مبصرین اسے ایونٹ کی ٹاپ فیورٹ سائیڈ قرار دے رہے ہیں ،اس کی بنیادی وجہ گزشتہ 4 سالہ پرفارمنس میں بلا کا تسلسل اور عالمی درجہ بندی میں پہلی پوزیشن بھی ہے، اس کےٹاپ آردڑ بیٹسمین ایلکس ہیلز نے اچانک کائونٹی میچ سے رخصت لی اور ذاتی وجوہ کا کہہ کر اپنی کائونٹی نارتھمپٹن شائر کا میچ چھوڑ کر چلے گئے،برٹش میڈیا اس کے بعد مسلسل اس بات کا اظہار کرتا رہا کہ دال میں کچھ کالا ہے،اسکا ڈراپ سین ہوتے ہی انگلش کیمپ لرز اٹھا، ایک اہم کرکٹر جیسن رائے کائونٹی میچ کے دوران زخمی ہوئے ،انگلینڈ کے لئے 73ایک روزہ میچز میں 3ہزار کے قریب اسکور کرنے والے جیسن رائے اہم بیٹسمنوں میں سے ایک ہیں،آئرلینڈ کے خلاف واحد میچ کے لئے انگلینڈ ٹیم میں شامل وکٹ کیپر سام بلنگز کندھے کی چوٹ کا شکار ہوگئے ان کی صحت یابی اور واپسی میں 5 ماہ درکار ہونگے، 70 ایک روزہ میچز میں تسلسل کے ساتھ اسکور کرنے والے ایلکس ہیلز ڈرگ ٹیسٹ میں پکڑے گئے،کائونٹی نے ان پر 21 دن کی پابندی عائد کردی ہے ،ایلکس ہیلز اپنے کیریئر میں دوسری مرتبہ معطل ہوئے ہیں ،گزشتہ سال 2017 کے برسٹل کلب جھگڑے کی پاداش میں بھی ون ڈے میچز کی معطلی و جرمانہ بھر چکے ہیں،ایسے وقت میں جب انگلینڈ نےپاکستان کے خلاف ہوم گرائونڈ پر 5 ون ڈے میچز کھیل کر اپنے کمبی نیشن کو سیٹ کرنا اور وننگ ٹریک پر آنا ہے ، ان کی معطلی ٹیم کے لئے بڑا دھچکا ہے،انگلینڈ کے غیر جانبدار حلقے انہیں ورلڈ کپ ٹیم سے ڈراپ کرنے کامطالبہ کرنے لگے ہیں ۔

ورلڈ کپ، میزبان انگلینڈ مشکلات کا شکار
لندن قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد
 اپنے مداح سعد امین کے ساتھ

ورلڈ کپ کے لئے سب سے قبل انگلش سر زمین پر قدم رکھنے والی قومی کرکٹ ٹیم نے کینٹ کائونٹی کے خلاف عماد وسیم کی شان دار سنچری سے کامیابی حاصل کر لی، پاکستانی ٹیم نے نارتھمپٹن میں دوسرا و آخری میچ بھی کھیل لیا ہے،اب 5 مئی کو واحد ٹی 20 میچ اور اسکے بعد 8مئی سے اہم سیریز ہونی ہے،ماضی میں پاکستان کا انگلینڈ کی سر زمین پر باہمی ایک روزہ سیریز کا ریکارڈ اچھا نہیں رہا۔2016 میں ٹیم 5 میں سے 4 میچ ہار گئی تھی مگر اسکے باوجود ایک سال بعد چیمپئنز ٹرافی اسی سر زمین پر جیتی تھی،اس مرتبہ محمد عامر جن پر ورلڈ اسکواڈ میں واپسی کا بھوت سوار ہوگا،وہ انگلش بیٹنگ لائن پر موثر اٹیک کر کے نہ صرف اپنا ہدف حاصل کرسکتے ہیں بلکہ سیریز کے نتیجے پر بھی اثرانداز ہوسکتے ہیں،دیکھنا ہوگا کہ وہ اس نئے چیلنج کے لئے کتنا تبدیل ہوکر سامنے آتے ہیں،یاسر شاہ کو بھی محمد عامر کی طرح اپنی قابلیت منوانے کا گولڈ ن مگر آخری موقع ہوگا،اگر یہ دونوں کھلاڑی اس مرتبہ 50 اوورز کی کرکٹ میں ناکام ہوگئے تو کم سے کم یہ واضح ہوجائے گا کہ انکا ایک روزہ کیریئر اپنے اختتام کو پہنچا۔ شاداب خان کے حوالے سے اچھی خبر آئی ہے جو ورلڈ کپ سے قبل پاکستان کے لئے سود مند ثابت ہوسکتی ہے،ورلڈ کپ اسکواڈز کے حوالے سے ٹیموں میں شامل کھلاڑیوں کے تجربے کو دیکھا جائے تو پھر بھارتی دستہ آگے نکل گیا ہے اسکے 15 کھلاڑیوں کے پاس 1500 سے زائد ایک روزہ میچز کا تجربہ ہے،اکیلے ایم ایس دھونی 341 ،ویرات کوہلی، و روہت شرما کے میچز جمع کیئے جائیں تو یہ 800 سے زائد ون ڈے میچ بنتے ہیں،حیران کن طور پر دوسرا انمبر بنگلہ دیش کا ہے جس کے کھلاڑیوں کے پاس 1200 سے زائد ون ڈے میچز کا تجربہ ہے،دفاعی چیمپئن آسٹریلیا اس اعتبار سے ایونٹ میں 9ویں نمبر آتا ہے جب اسکے کھلاڑیوں کے میچز افغانستان سے تھوڑے زیادہ مگر ایک ہزار سے بھی بہت کم ہیں،اسی طرح پاکستانی کرکٹرز میں شعیب ملک اور محمد حفیظ اگر 200 سے زائد میچز کا تجربہ رکھتے ہیں تو کپتان سرفراز احمد کے سوا کوئی بھی کھلاڑی 100 سے زائد میچ نہیں کھیل سکا،پاکستانی کرکٹرز کے پاس بھی آسٹریلیا کی طرح 1000میچز سے کم کا تجربہ ہے،کہا جاسکتا ہے کہ دفاعی چیمپئن آسٹریلیا اسکواڈز میں شامل تمام ٹیموں کے مقابلے میں اپنے کرکٹرز کے تجربے اور پروفائل کے اعتبار سے 9ویں نمبر پر چلا گیا ہے،ورلڈ کپ 2019 میں اسکا 9واں نمبر حیران کن بھی ہے اور ناقابل یقین بھی۔

تازہ ترین
تازہ ترین