اسلام آباد (حنیف خالد) وفاقی وزیر خزانہ ریونیو اقتصادی امور شماریات و نجکاری سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے جنگ سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ٹیکس ریٹرن جمع نہ کرانے والے نان فائیلرز کے بینک انسٹرومنٹس/بینک اکاؤنٹس پر کل 16 مارچ سے ود ہولڈنگ ٹیکس کا ریٹ بڑھ جائے گا جو 29 فروری 2016ء تک 0.3 فیصد تھا یکم مارچ 2016ء سے اسے 0.4 فیصد کر دیا گیا اور اب 16 مارچ 2016ء سے اسے 0.5 فیصد کر دیا جائے گا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس گوشوارے آج بھی جمع نہ کرانے والے نان فائیلرز سخت گھاٹے کا سودا کرینگے۔ حکومت کا کچھ نہیں جائے گا۔ اس نے تو 13 ارب سے زائد کا ودہولڈنگ ٹیکس جمع کر لیا ہے اور آج کے بعد 0.5 فیصد شرح سے حاصل کرتی جائے گی۔ ماہرین ٹیکس اور ٹریڈرز لیڈروں نے جنگ سے بات چیت میں کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ نے ٹریڈرز کے جملہ مطالبات مان لئے۔ ان کے لیڈر جو کچھ مشکلات بتاتے رہے حل کرتے رہے ہر چیز کی حد ہوتی ہے بالآخر حکومت کو نظم و نسق امن وامان دفاع سماجی بہبود کے ادارے چلانے کے لئے فنڈز درکار ہیں وہ اگر پاکستانی قوم کا متمول طبقہ نہیں دے گا تو ہم کہاں تک کب تک کشکول دنیا کے سامنے اٹھا کر جاتے رہیں گے۔ ٹیکس نان فائیلروں سے وہ آخری بار درخواست کرتے ہیں کہ وہ اپنی آئندہ نسلوں اپنی قوم اپنی فوج کی ضرورت پورا کرنے کے لئے رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی سکیم کے تحت آج ہی گوشوارے جمع کرا کے اپنے آپ کو ٹوٹل آڈٹ سے مستثنیٰ قرار دے لیں اور ٹیکس سال 2015ء، ٹیکس سال 2016ء، ٹیکس سال 2017ء، ٹیکس سال 2018ء کے گوشواروں کے آڈٹ سے امیونٹی لے لیں اگر آج بھی نان فائیلر ٹریڈرز نے گوشوارے جمع نہ کرائے تو قانون کو عملی جامہ پہنانا ہر حکومت کا منصبی فریضہ ہے۔ ماہرین ٹیکس قانون کا کہنا ہے کہ نواز حکومت نے آٹھ ماہ ہے حد صبر سے تحمل سے کام لیا تاجر دوستی کا حد سے بڑھ کر ثبوت دیا۔ اب تو نان فائیلرز کو خود ہی آج لاتعداد ٹیکس گوشوارے جمع کرا کر حکومت کی بے مثال مراعات سے فائدہ اٹھا لینا چاہئے ورنہ پھر وہ اور ان کی اولاد پچھتا سکتی ہے۔