• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملکر نیب کا خاتمہ کریں، ایف آئی اے میں ضم کردیں،شاہد خاقان

کراچی(ٹی وی رپورٹ)سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہاتھ جوڑتا ہوں سب سے کہ پاکستان کو ایک فری اور فیئر
الیکشن دے دیں،تمام جماعتیں نیب کے خاتمے کا فیصلہ کریں نیب کو ایف آئی اے میں ضم کر دیں میں جتنے انٹرویو دوں گا میری گرفتاری کے امکانات بڑھتے جائیں گے، آپ بولیں گے تو نیب آپ کو پکڑ لے گی کیس بنائے گی لیکن میں چپ کر کے بیٹھ نہیں سکتا، میں اس حکومت کو عوام کی رائے کے مطابق نہیں سمجھتا اور نہ ہی عوام سمجھتے ہیں۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ’جرگہ‘ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کر رہے تھے۔سیاستدان کا مستقبل نہ آمر طے کرسکتا ہے نہ کوئی قانونی عدالتی فیصلوں سے ہوتا ہے وہ عوام کے دل کی بات ہے نواز شریف عوام کے دلوں میں رہتے ہیں اور آج بھی ملکی سیاست کا محور ہیں لیڈر آف اپوزیشن بھی وہی ہیں،دنیا میں کوئی جماعت ایسی نہیں ہے جو پارٹی میں الیکشن کراتی ہو اس کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ الیکشن نااتفاقی پیدا کرتا ہے چونکہ پارٹی کی شخصیات میں آپس میں مقابلہ ہوتا ہے اس سے پارٹی کو جو نقصان پہنچتا ہے پارٹی ریکور نہیں کرپاتی انگلینڈ میں لیبر پارٹی کا الیکشن ہوا تھا جس میں دو بھائیوں نے الیکشن لڑا ایک جیت گیا اور ایک ہار گیا لیکن وہ پارٹی ہار گئی آج تک وہ اسے ریکور نہیں کر پائی پارٹی کے عہدے اتفاق رائے کے ساتھ ہوتے ہیں اس میں الیکشن ممکن نہیں ہے۔عمران خان نے اپنی جماعت میں الیکشن کروانے کی کوشش کی تھی اس کے بعد نہیں کروائے۔ سیاست میں جماعت کو تقسیم نہیں کیا جاتا جب کہ ملک میں الیکشن کا ہونا اس وجہ سے ہے کہ ہر کوئی اپنا حصہ ڈال سکے پارٹی کے اندر ممکن نہیں ہوتا یہ میری رائے نہیں ہے یہ پوری دنیا کا تجربہ بتا رہا ہوں ۔پچھلے جنرل کونسل اجلاس میں شہباز شریف منتخب ہوئے تو انہیں ایک قرارداد کے ذریعے یہ اختیارات دے دیئے گئے تھے اور عام طور پر جماعتیں ایسا ہی کرتی ہیں یہ سارے چینجز شہباز شریف نے کیے ہیں اور اس کا اختیار پارٹی نے دے دیا تھا۔ہم سب اس جماعت کے ورکر ہیں شہباز شریف صدر ہیں مجھے ابھی سنیئر نائب صدر بنایا گیا ہے نواز شریف اس جماعت کے روح و رواں ہیں ووٹر نواز شریف کو دیکھتاہے،شہباز شریف کو پارٹی نے دو ذمہ داریاں دی ہیں اس پر اُن کو جج کیا جائے گا بطور وزیراعلیٰ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ پاکستان کے تمام صوبوں کی تاریخ میں کوئی وزیراعلیٰ اتنا ڈیلور نہیں کرپایا جتنا شہباز شریف نے کیا شہباز شریف اگلے سیشن میں یہاں موجود ہوں گے اور ہر افواہ کا جواب دینا ہماری ذمہ داری نہیں ہے مریم نواز جب بولتی تھیں تو اختلاف تھا کہ کیوں بولتی ہیں انہیں عہدہ بھی دیا گیا ہے اور امید ہے مستقبل میں بھرپور کردار ادا کریں گی ہماری پارٹی کا بیانیہ وہی ہے کہ ملک آئین اور قانون کے مطابق چلنا چاہیے اور تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر ملک کی ترقی اور عوام کے لئے کام کریں ہر شخص کا انداز دوسرے سے جدا ہوتا ہے نواز شریف اور شہباز شریف میں انداز کا فرق ہوسکتا ہے لیکن بیانیہ وہی ہے بدقسمتی سے اس بحران سے نکلنے کا کوئی رستہ نہیں ہے جوحکومت اپنی پوری اکنامی ٹیم کو نکال کر ایسی ٹیم کو امپورٹ کرے جن کا ملک سے تعلق نہ ہو تو پھر کیا ہو گا آئی ایم ایف سے بات کی جاتی ہے نہ کہ ملک حوالے کر دیا جاتا ہے۔
تازہ ترین