• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کو پانچ سال پورے کرنے چاہئیں،شاہد خاقان

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کو پانچ سال پورے کرنے چاہئیں،سابق وزیرخزانہ حفیظ پاشا نے کہا کہ آئی ایم ایف نے بھی بہت سخت شرائط رکھی ہیں پاکستان کو آئندہ دو تین برسوں میں بے شمار قرضے واپس کرنے ہیں اس وقت ہم پھنس گئے ہیں،نمائندہ جیو نیوز اشرف ملخم نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام بہت سخت ہے یہ ڈیل بہت مہنگی پڑی ہے۔ ن لیگ کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ن لیگ کا صرف ایک بیانیہ ہے کہ ملک آئین و قانون کے مطابق چلے اورتمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر عوام کی بہتری کیلئے کام کریں، نواز شریف ، شہباز شریف ، مریم نواز اور ہم سب کا یہی بیانیہ ہے، عمران خان اور پاکستان کے عوام کا بھی یہی بیانیہ ہے۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے کبھی تصادم کا راستہ اختیار نہیں کیا، ہم نے ہمیشہ آئین و قانون کی بات کی ہے بات کرنے کا طریقہ الگ ہوسکتا ہے، شہباز شریف کا اپنا مزاج ہے نواز شریف اپنے طریقہ سے بولتے ہیں مگر بیانیہ میں کوئی فرق نہیں ہے، شہباز شریف او نواز شریف کا نکتہ نظر مختلف ہوسکتا ہے بیانیہ مختلف نہیں ہے، جماعت جو فیصلہ کرے وہی اس کا بیانیہ ہوتا ہے اور ن لیگ کے لیڈر نواز شریف ہیں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مریم نواز کا سیاست میں آنا یا نہ آنا ان کے خاندان کا فیصلہ تھا، مریم نواز مخصوص موقع پر مخصوص مقصد کیلئے سیاست میں آئی تھیں، مریم نواز نے اپنے بیانیہ سے پارٹی کارکنوں اور عوام کے دل میں جگہ بنائی، مریم نواز نے جرأت سے جیل کا مقابلہ کیا اب عملی سیاست میں قدم رکھا ہے، مریم نواز بطور نائب صدر پارٹی میں اپنا کردار ادا کرتی رہیں گی،مریم نواز پارٹی عہدیدار ہیں پارٹی پالیسی کے مطابق بات کریں گی اب یہ ان کی مرضی ہے کہ کب بات کریں۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت کو پانچ سال پورے کرنے چاہئیں، ہر جمہوری حکومت کا حق ہے کہ پانچ سال پورے کرے، اصل سوال یہ ہے کہ پاکستان کے عوام یہ پانچ سال پورے کرسکیں گے یا نہیں، حکومت نے آٹھ مہینے میں جو کردیا اگر یہی حالات رہے تو پاکستان کے عوام برداشت نہیں کرسکیں گے، جب موقع اور ضرورت ہوگی تب ہی ہاؤس کے اندر تبدیلی یا حکومت کو گرانے کی کوشش کریں گے، بدترین جمہوریت، عمران خان کی جمہوریت بھی آمریت سے بہتر ہے۔
تازہ ترین