• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاہ رخ جتوئی، سراج تالپور کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل

سندھ ہائی کورٹ نے شاہ زیب نامی کراچی کے نوجوان کے قتل کے مجرم شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا۔

عدالت نے 2 ملزمان سجاد تالپور اورغ لام مرتضیٰ کی صلح نامے سے متعلق اپیلیں مسترد کرتے ہوئے ان کی عمر قید کی سزا برقرار رکھی ہے۔

شاہ زیب قتل کیس میں سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس نظر اکبر پر مشتمل بنچ نے شاہ رخ جتوئی، سراج تالپور اور دیگر کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کی سماعت کی۔

مدعی کے وکیل محمود عالم رضوی ایڈووکيٹ نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ مقدمے کے مدعی ، مقتول شاہ زیب کے والد کا انتقال ہوچکا ہے، جن کے پسماندگان میں شامل بیوہ اور دو بیٹیاں بیرونِ ملک مقیم ہیں اور عدالت نہیں آنا چاہتیں، کوئی بھی عدالتی نمائندہ بذریعہ اسکائپ اس بات کی تصدیق کر سکتا ہے۔

شاہ رخ جتوئی اور دیگر کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ نے شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا جبکہ مرتضیٰ لاشاری اور سجاد تالپور کی عمر قید برقرار رکھنے کا حکم دیا۔

واضح رہے کہ کراچی میں 25 دسمبر 2012ء کو معمولی تنازع پر شاہ رخ جتوئی نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ شاہ زیب نامی نوجوان کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔

واقعے کے بعدشاہ رخ جتوئی دبئی فرار ہو گیا تھا، جہاں سے گرفتار کرکے اسے واپس پاکستان لایا گیا تھا۔

انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے 7 جون 2013ء کو جرم ثابت ہونے پر شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کو سزائے موت جبکہ سجاد تالپور اور غلام مرتضیٰ لاشاری کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

بعد میں سابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے مجرم شاہ رخ جتوئی کو سہولتیں فراہم کرنے پر لانڈھی جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو معطل کر دیا تھا۔

انہوں نے لانڈھی جیل کے دورے کے دوران شاہ رخ جتوئی کو ڈیتھ سیل منتقل کرنے کی ہدایت بھی کی تھی۔

تازہ ترین