• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہاتھوں اور پائوں میں جلن ہائی بلڈ پریشر کی علامت قرار

لندن (اے پی پی) برطانوی طبی ماہرین نے ہاتھوں اور پائوں میں جلن اور سوئیاں چبھنے جیسے احساس کو ہائی بلڈ پریشر کی علامت قرار دیتے ہوئے اس علامت کے دیر تک برقرار رہنے کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کا مشورہ دیا ہے۔ برطانیہ کے میو کلینک کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کے ملک میں ہر تین میں سے ایک بالغ فرد ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے تاہم ایک بڑی تعداد کو اس کا علم ہی نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ہائی بلڈ پریشر فالج، دل کے دورے، گردوں کے امراض اور خون کی نالیوں کے تنگ اور سخت ہو جانے کا باعث بن سکتا ہے۔ماہرین کے مطابق اس کی دیگر عام علامات میں نظر کا متاثرہونا تھکاوٹ اور بے چینی، سینے میں درد اور شدید سر درد شامل ہیں لیکن ہاتھ پائوں میں جلن اور سوئیاں چبھنے کا احساس اس کی سب سے بڑی علامت ہے۔برطانیہ میں بلند فشار خون کا شکار افراد کی نصف تعداد کو اس بات کا علم ہی نہیں کہ ان کا بلڈ پریشر ہائی ہے اور اس وجہ سے وہ کوئی احتیاطی تدابیر اختیار کر رہے ہیں نہ ہی کسی قسم کا علاج کرا رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اس مرض کو خاموش قاتل کا نام دیا جاتا ہے۔ماہرین کے مطابق ہمارا دل ایک گھنٹے میں 4,800 مرتبہ اور ایک دن میں 115,200 مرتبہ دھڑکتا ہے۔دل دھڑکنے کے نتیجہ میں خون ہمارے جسم میں گردش کرتا ہے۔ خون کی گردش کے دوران خون کی نالیوں کی اندرونی دیواروں پر پڑنے والا دبائو بلڈ پریشر کہلاتا ہے اور 140/90 ایم ایم ایچ جی یا اس سے زیادہ دبائو کو ہائی بلڈ پریشر تصور کیا جاتا ہے۔ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں طرز زندگی میں تبدیلی سب سے اہم کردار ادا کرتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر سے صحت کو سنگین خطرات سے بروقت آگاہی کے لئے اکثر و بیشتر بلڈ پریشر چیک کرنا ضروری ہے۔ہائی بلڈ پریشر کی وجوہات میں عمر، نسل، فیملی ہسٹری، جنس، طرز زندگی، حمل اور زہنی تنائو اہم ہیں۔ پیشاب کا ٹیسٹ، کولیسٹرول کا ٹیسٹ ایکو ٹیسٹ سے ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص کی جا سکتی ہے۔
تازہ ترین