• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ہالینڈ کی ڈائری…راجہ فاروق حیدر
رحمتوں برکتوں اور فضیلتوں والا ماہ صیام تیزی سے اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہے، حسب سابق امسال بھی مسلم کمیونٹی متحد ہوکر ایک دن رمضان المبارک کا آغاز نہ کرسکی یاد رہےکہ ہالینڈ میں گیارہ لاکھ سے زائد مسلمان آباد ہیں مساجد کی رونقیں قابل دید ہیں توحید کے متوالے بڑے جوش وجذبہ سے عبادات میں مشغول ہیں، مساجد اور کمیونٹی سینٹرز میں افطار پارٹیوں کا اہتمام بڑے ذوق وشوق سے کیا جارہا ہے۔ میں نے برطانیہ اور یورپ کے دیگر ممالک میں پاکستان میں ہسپتالوں تعلیمی اداروں اور دیگر رفاعی کاموں کے لئے منعقدہ چیرٹی پروگراموں میں فنڈریزنگ میں بڑا نیک جذبہ دیکھا ہے، اللہ تعالیٰ میرے ہموطن میں یہ جذبہ قائم رکھے، میں گزشتہ45 سال سے ہالینڈ کے مرکزی شہر دی ہیگ میں مقیم ہوں اور مختلف سماجی اور رفاہی تنظیموں کے ساتھ منسلک ہوکر انسانیت کی فلاح وبہبود کے لئے اپنے حصے کا چراغ جلانے کی کوشش کرتا ہوں کیونکہ میرے نزدیک شکوہ شب ظلمت سے کہیں بہتر ہے کہ انسان اپنے حصے کا دیا جلاتے جاتے، اللہ تعالیٰ کے نزدیک قرب حاصل کرنے کا بہترین راستہ انسانیت کی خدمت ہے، دنیا کے متعدد ممالک میں90لاکھ سے زائد پاکستانی آباد ہیں اور برطانیہ، امریکہ، یورپ اور عرب ممالک میں پاکستانیوں نے سخت محنت کر کے اپنا مقام بنایا ہے، اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کو اتنانوازا ہوا ہے اگر یہ اپنی زکوٰۃ کی رقوم اپنے آبائی مقامات پر بھجوائیں تو معاشرے میں کافی حد تک بہتری آسکتی ہےہمیں فضول خرچی اور غیر ضروری اخراجات کو روک کر معاشرےکے نادار مفلس، مفلوک الحال لوگوں کی مدد کرنا ہو گی۔ یہ بات بھی مشاہدے میں آئی ہے جوں ہی رمضان المبارک کا آغاز ہوتا ہے افطاریوں پر بے تحاشہ خرچ کیا جاتا ہے۔افطاری میں سنیکس اور کھانے پیش کئے جاتے ہیں، اگر ان افطاریوں پر کم خرچ کیاجائے اور کوشش کی جائے کہ وہی رقوم پاکستان میں ایسے خاندانوں کو بھجوائی جائیں جو مفلسی کا شکار ہیں اور اپنی جائز ضروریات پوری کرنے کی بھی استطاعت نہیں رکھتے۔ دو سال قبل مجھے آبائی قصبہ کے ضلع گجرات جانے کا اتفاق ہوا 45 سال قبل وہ قصبہ چھوڑ کریہاں آئے تھے ۔وہاں اب بہت ساری تبدیلیاں مشاہدے میں آئیں نہ وہ پہلے والے لوگ تھے سکول کالج کے دوستوں کو تلاش کرکے ملاقاتیں کیں یہ جان کر بہت خوشی ہوئی کہ میرے شہر کے کچھ مہربان خدمت خلق کے جذبے سے سرشار دکھی انسانیت کی خدمت میں مشغول تھے کیئر ویلفیئر سوسائٹی ڈنگہ کے سرپرست اعلیٰ ملک محمد جاوید اعوان صدر ملک نوید احمد اعوان جنرل سیکرٹری ملک ضیا حنیف، احسان احمد مغل ڈاکٹر مشتاق مغل اور دیگر شامل ہیں یہ تمام احباب خراج تحسین کے مستحق ہیں جو ناصرف سینکڑوں مستحق طلبا وطالبات میں یونیفارم ، کتب اور ان کے سکول کالج کی فیسیں دے رہے ہیں مجھے مقامی ہسپتالوں میں ادویات الٹراسائونڈ مشینیں مستحق خاندانوں کو راشن فراہمی کے علاوہ غریب بچیوں کی شادی پر جہیز بارات کے لئے کھانا فراہم کرتے ہیں۔ اس طرح انجمن بہبود مریضاں گزشتہ کئی برسوں سے ہسپتالوں میں ادویات فراہم کرنے کے علاوہ ایکسرے اور لیبارٹریز اور علاج کے لئے رقوم بھی فراہم کررہے ہیں اس کا رخیر کو انجام دینے میں پریس کلب ڈنگہ کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر اعجاز احمد محمد شریف چشتی کلیم عبدالجبار شیخ جاوید احمد نذیر اور چوہدری محمد حسین کو یہ پیش پیش ہیں۔ فرینڈز فونڈیشن ڈنگہ ضلع گجرات میں رفاعی خدمات انجام دے رہی ہے جس میں مرزا ارشد علی ڈاکٹر یاسر اعجاز (حبیب ڈار) آصف جاوید اور دیگر نوجوان شامل ہیں مجھے اپنے کالم کے ذریعے تارکین ویمن کو یہ پیغام دینا ہے ہمارے معاشرے میں بے شمار مفلوک الحال غربا اور سفید پوش ہیں جو مالی استطاعت نہ رکھنے کی وجہ سے علاج معالجے سے محروم ہیں بے شمار گھرانے ایسے ہیں جن کی بیٹیاں گھروں میں بیٹھی بوڑھی ہورہی ہیں ہمارے مال میں معاشرے کے ان بے سہارا افراد کا بھی حق ہے ہمیں ان لوگوں کو فراموش نہیں کرنا چاہئے۔ کیئر ویلفیئر سوسائٹی ڈنگہ کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے میری ادنیٰ سی معاونت کو پذیرائی بخش اور مجھے اپنی تنظیم کا اعزازی سینئر وائس پریزیڈنٹ بھی منتخب کیا اور گزشتہ برس ایوارڈ سے بھی نوازا جو کہ میرے بھائی راجہ خالد پرویز کونسلر بلدیہ نے وصول کیا۔
تازہ ترین