• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امراض قلب دنیا بھر میں اموات کی چند بڑی وجوہات میں سے ایک ہیں۔ خون کی شریانوں میں مسائل جیسے ان کا اکڑنا، ناقص غذا، جسمانی سرگرمیوں سے دوری اور تمباکو نوشی کو امراض قلب کی عام وجوہات سمجھا جاتا ہے جبکہ ہائی بلڈ پریشر، انفیکشن وغیرہ بھی یہ خطرہ بڑھاتے ہیں۔تاہم اچھی خبر یہ ہے کہ صحت مند طرز زندگی اور غذا کے استعمال سے آپ امراض قلب کو خود سے دور رکھ سکتے ہیں۔

مچھلی کا تیل

ایک نئی سائنسی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آنے والے دنوں میں امراض دل کے ماہر ڈاکٹر ایسے مریضوں کے لیے، جنہیں دل کے دورے اور فالج کا خطرہ زیادہ ہو گا، مچھلی کا تیل خاص طور پر تجویزکیا کریں گے۔

مچھلی کے تیل میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ بھاری مقدار میں ہوتا ہے۔ یہ مرکب شریانوں کی بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ نئی طبی تحقیق میں ماہرین نے اپنی توجہ ان لوگوں پر مرکوز رکھی ہے، جن کے خون میں کولیسٹرول کی سطح تو کنٹرول میں تھی لیکن خون میں نقصان دہ چربی والے مادوں کی مقدار نمایاں طور پر زیادہ تھی۔ تحقیق کے دوران انہیں مچھلی کے تیل کی بھاری مقدار دی گئی، جس سے ان کے خون میں شامل نقصان دہ چربی والے مادوں میں 25فی صد تک کمی دیکھی گئی۔ اس کے علاوہ، ہفتے میں4دفعہ چربی والی مچھلی کھانا، جسم میں فائدہ مند کولیسٹرول کی شرح بڑھانے اور امراض قلب کا خطرہ کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔

دلیہ

دلیہ کا استعمال معمول بنانا نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں پانچ سے دس فیصد تک کمی لانے میں مدد دیتا ہے، جس سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ بازار میں ملنے والے cereals کا استعمال اس حوالے سے فائدہ مند نہیں ہوتا، کیونکہ ان میں چینی شامل کی جاتی ہے، تاہم خام جَو کے دلیے کو دودھ میں بھگو کر اس میں سیب، کشمش وغیرہ کے ذریعے مٹھاس پیدا کرکے صحت کیلئے فائدہ مند بنایا جاسکتا ہے۔

بیریز

بلیو بیری اور اسٹرابیری کا استعمال بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، جو کہ ہارٹ اٹیک کا باعث بننے والا بڑا خطرہ ہے۔ اسی طرح یہ خون کی شریانوں کو بھی کشادہ کرنے میں مدد دیتے ہیں، جس سے امراض قلب سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔

ڈارک چاکلیٹ

کئی طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ ڈارک چاکلیٹ دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے، اس کی وجہ اس میں موجود کیمیکل فلیونوائڈ ہے، جو کہ شریانوں کو لچکدار رہنے میں مدد دیتا ہے۔ اس میٹھی سوغات کے نتیجے میں خون جمنے کا امکان بھی کم ہوتا ہے جبکہ نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح بھی نہیں بڑھتی۔

ترش پھل

جو لوگ زیادہ مقدار میں مالٹے اور گریپ فروٹ کھانے کے عادی ہوتے ہیں، ان میں خون جمنے سے ہونے والے فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ اس سے ہٹ کر بھی ترش پھل وٹامن سی سے بھرپور ہوتے ہیں، جو کہ امراض قلب کا خطرہ کم کرنے والا جزو ہے۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ایک مالٹا روزانہ کھانا فالج اور امراض قلب کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

آلو

آلو پوٹاشیم سے بھرپور ہوتے ہیں، جو کہ بلڈپریشر کو کم کرنے میں مدد دینے والا جزو ہے۔ اس کے علاوہ آلو میں فائبر کی مقدار بھی کافی زیادہ ہوتی ہے، جس سے امراض قلب کا خطرہ کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

بادام

روزانہ کچھ مقدار میں بادام کھانا خون کی شریانوں سے جڑے امراض کے ایک بڑے خطرے dyslipidemia (خون میں چربی کی خرابی) کو کم کرتا ہے۔یہ ایسا عارضہ ہے جس میں نقصان دہ ایل ڈی ایل کولیسٹرول اور ٹرائی گلیسرائیڈ کی سطح بڑھ جاتی ہے جبکہ فائدہ مند کولیسٹرول کی سطح کم ہوجاتی ہے، جس کے نتیجے میں امراض قلب کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

سبز چائے

سبز چائے کا صرف ایک کپ ہی کولیسٹرول کے نتیجے میں خون جمنے کی روک تھام کرنے کیلئے کافی ہے، اس کے علاوہ یہ گرم مشروب میٹابولزم کو بہتر کرکے اضافی وزن میں کمی لانے میں بھی مدد دیتا ہے۔

سبز پتوں والی سبزیاں

سبز پتوں والی سبزیاں جیسے پالک، ساگ وغیرہ دل کو زیادہ صحت مند بناتی ہیں، ان میں موجود کیروٹین اینٹی آکسیڈنٹ کا کام کرکے جسم کو نقصان دہ مرکبات سے بچاتے ہیں۔

کافی

ایک تحقیق کے مطابق معتدل مقدار میں کافی کا استعمال شریانوں کے اندر اس نقصان دہ کیلشیم کا امکان کم کرتا ہے، جو کہ امراض قلب کا باعث بنتا ہے۔ اس کیلشیم کی مقدار بڑھنے سے خون کی شریانیں سخت اور تنگ ہوجاتی ہیں اور لوتھڑے بننے لگتے ہیں، جس سے دل کے دورے یا فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

ٹماٹر

آلو کی طرح ٹماٹر میں بھی دل کیلئے فائدہ مند پوٹاشیم کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ یہ اینٹی آکسیڈنٹ لائیکوپین کے حصول کا بھی اچھا ذریعہ ہے۔ یہ اینٹی آکسیڈنٹ نقصان دہ کولیسٹرول سے نجات میں مدد دے سکتا ہے، جس سے خون کی شریانیں کشادہ رہتی ہیں اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

انار

اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپوریہ پھل بلڈپریشر کو کم کرتا ہے اور خون کی گردش کو معمول پر لاتا ہے، جس سے امراض قلب اور ہارٹ اٹیک سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔

کیلے

پوٹاشیم اُن جینز کو ریگولیٹ کرتا ہے، جو شریانوں کی لچک کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ روزانہ صرف ایک کیلا کھانے کی عادت فالج اور ہارٹ اٹیک سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

دہی

دہی، دل کی صحت اور بلڈ پریشر کیلئے فائدہ مند ہے۔ اس کا زیادہ استعمال خواتین میں30فیصد جبکہ مردوں میں19فیصد تک خون کی شریانوں کے امراض کا خطرہ کم کردیتا ہے۔

تازہ ترین