لاہور.........اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ اگر جنرل مشرف کو انسانی حقوق کی بنیاد پر رعایت ملی ہے تو یہ رعایت مستقبل میں تمام افراد کے لیے ہونی چاہیے۔یہ ممکن ہے کہ جنرل مشرف پاکستان واپس نہ آئیں گے اور نہ ہی مقدمات کا سامنا کریں گے۔
ایک بیان میں اعتزاز احسن نے کہا کہ جنرل مشرف چند مقدمات میں عدالتوں میں پیش ہی نہیں ہوئے اور وہ انصاف سے دامن چراتے رہے۔ ان پر سنگین الزامات کے مقدمات قائم ہیں اور ان کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ بھی جاری ہو چکے ہیں۔ وہ غداری کا مقدمہ بھی بھگت رہے ہیں جو ابھی زیر سماعت ہے۔
سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ وہ وقت کب آئے گا جب طاقتور افراد کو بھی انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات ممکن ہے کہ جنرل مشرف پاکستان واپس نہ آئیں۔
اعتزاز احسن نے یہ بھی کہا کہ عدالت کے سارے فیصلوں میں انسانی حقوق کے معیار کا خیال رکھا جائے اور چونکہ عدالت کے فیصلے قابل تقلید ہوتے ہیں اس لئے سارے شہریوں کو ایک جیسی سہولیات ملنی چاہئیں ۔کوئی غریب ہو یہ امیر، یا کمزور ہو یا طاقتور انصاف سب کے لئے برابر ہونا چاہیے۔
مشرف کے بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا یہ فیصلہ سب کے لئے سبق ہے کہ طاقتور کس طرح اپنے لئے سہولیات حاصل کرلیتا ہے۔