اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ پاکستان فلسطینیوں کے ساتھ ہے اور کسی قیمت پر اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا جائے گا، اسرائیل ایک جعلی اور غاصب ریاست ہے پاکستان کسی دبائوکو قبول نہیں کرے گا۔ فلسطین فائونڈیشن پاکستان اور پارلیمنٹری فورم برائے فلسطین کے اشتراک سے اسلام آباد میں القدس کا نفرنس کا انعقاد پارلیمنٹری سروس آڈیٹوریم میں کیا گیا۔ کانفرنس سے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری، سینیٹر مشاہد حسین سید، چیئر مین کشمیر کمیٹی سید فخر امام، سینیٹر فرحت اللہ بابر، سینیٹر افرسیاب خٹک، سینیٹر جنرل (ر) عبد القیوم اور فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صابر ابو مریم سمیت کشمیری رہنمائوں نے خطاب کیا۔ القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیرین مزاری نے کہا کہ حکومت پاکستان فلسطین کاز قائد اعظم محمد علی جناح کی وضع کردہ پالیسیوں کے مطابق عمل کرے گی، ٹرمپ سمجھتا ہے کہ فلسطینوں کو بھی پیسے دینے سے وہ سب کچھ بھول جائیں گے، ایسا ہر گز نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پر ہندوستان کی پالیسی فلسطین پر اسرئیلی پالیسی کی عکاس ہے۔ایران کے حوالے سے ٹرمپ خام خیالی کا شکار ہے۔او آئی سی مسلم امہ کے مسائل حل کرنے کے بجائے بڑھانے کی پالیسی پر کارفرما ہے۔ القدس کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹ کی خارجہ امور کی قائمہ کمیٹی کے چیئر میں سینٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ قائد اعظم نے برطانوی وزیر اعظم کو فلسطین کے موضوع پر خط لکھا تھا، ماضی میں ہم نے پاکستانی ایئر فورس اور پائیلٹ کی مدد سے فلسطینیوں کو شام کے محاذ پر مدد کی،چیئر مین کشمیر کمیٹی سید فخر امام نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور کشمیر کو عالمی برادری کے ساتھ اٹھانے کے لئے پاکستان ہمیشہ صف اول میں رہاہے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر فرحت اللہ بابر، سینیٹر افرا سیاب خٹک، سینیٹر جنرل (ر) عبد القیوم اور فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صابر ابو مریم نے کہا کہ مسئلہ فلسطین دنیا کے تمام مسائل میں سب سے اہم ترین مسئلہ ہے۔