• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئٹہ کے علاقے پشتون آباد کی رحمانیہ مسجد میں گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کا ایک اور زخمی چل بسا جس کے بعد واقعے میں شہید ہونے والے افراد کی تعداد 4 ہو گئی، واقعے میں 28 افراد زخمی ہیں۔

سول اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر فہیم خان کے مطابق دھماکے کے 28 زخمی افراد سول اسپتال لائے گئے تھے، جن میں 10 زخمی سول اسپتال کے ٹراما سینٹر میں زیر علاج ہیں، باقی زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔

کوئٹہ میں گزشتہ روز مسجد میں ہونے والے بم دھماکے کا مقدمہ تاحال درج نہیں ہو سکا ہے، کوئٹہ کے علاقے پشتون آباد دھماکے کا مقدمہ درج کرنے کے لیے پولیس نے سی ٹی ڈی حکام کو مراسلہ بھیج دیا ہے۔

مراسلے کے مطابق پشتون آباد تھانے کے ایس ایچ او کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا، جس میں دہشت گردی، قتل، اقدام قتل و دیگر دفعات شامل کی جائیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز نماز جمعہ کے موقع پر کوئٹہ کے علاقے پشتون آباد میں واقع رحمانیہ مسجد میں دھماکے سے خطیب سمیت 3نمازی شہید اور 4 بچوں سمیت 28 نمازی زخمی ہوگئے تھے۔

3 کلو دھماکا خیز مواد منبر کے نیچے رکھا گیا تھا جسے ٹائم ڈیوائس کے ذریعے اڑا دیا گیا، دھماکے سے مسجد کے شیشوں، کھڑکیوں اور چھت کو شدید نقصان پہنچا تھا۔

واقعہ اس وقت پیش آیا جب جمعے کی نماز کیلئے نمازی مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے، ایک بجکر 10منٹ پر مولوی عبدالرحمٰن اپنے نواسے مولوی عطاالرحمٰن کے ہمراہ مسجد پہنچے۔

انہوں نے اپنے نواسے خطیب مولوی عطا الرحمٰن کو اپنی جگہ منبر پر خطبے کیلئے بٹھا دیا، جنہوں نے جسے ہی تلاوت شروع کی تو منبر میں ایک زور دار دھماکا ہوا۔

دھماکے کے نتیجے میں خطیب مولوی عطاالرحمٰن اور 2 نمازی شاہ زیب اور سلطان محمد موقع پر ہی شہید ہو گئے، جبکہ مولوی عبدالرحمٰن سمیت 28افراد زخمی ہو گئے تھے، دھماکے کے بعدزخمی مدد کیلئے پکارتے رہے۔

آج صبح دھماکے کا ایک اور زخمی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا اور اس طرح واقعے میں شہید ہونے والے افراد کی تعداد 4 ہو گئی ہے۔

تازہ ترین