کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) کوئٹہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر محمد آصف ریکی ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے تین ججوں کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے سے عدلیہ کی ساکھ متاثر ہوگی اور وکلاء اس کے خلاف احتجاج بھی کریں گے یہ بات انہوں نے’’جنگ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور سندھ ہائی کورٹ کے دو ججوں کے خلاف ریفرنس وفاقی حکومت اور بعض اداروں کی بدنیتی کو ظاہر کرتا ہے اور یہ بات اب واضح ہوچکی ہے کہ یہ سب کچھ بدنیتی کی بنیاد ہورہا ہے انہوں نے کہا کہ فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے سے وفاقی حکومت اور مقتدر قوتیں ناخوش تھیں کیونکہ حکومت اور یہ قوتیں عدلیہ سے اپنی مرضی کے فیصلے حاصل کرناچاہتی ہیں اور ناکامی پر یہ منفی اٹھایا گیا ہے جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سمیت دوسرے ایماندار ججز کے خلاف کسی بھی ریفرنس کو تسلیم نہیں کرتے اس ریفرنس کے فیصلے کے خلاف ایڈیشنل اٹارنی جنرل زاہد فخرالدین جی ابرہیم کا احتجاجا استعفٰی اہم اور قابل تعریف قدم ہے وکلاء برادری سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کے ججوں کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے فیصلے کے خلاف سخت احتجاج کرے گی اور اس سلسلے میں وکلاء تنظیموں کے ساتھ مل کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔