• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دو عیدیں اور بقر عید منانے کا رواج پاکستان میں ہی نہیں بلکہ مختلف ممالک اور فرقوں سے تعلق رکھنے والے مسلمان یورپ کے مخلتلف ممالک میں بھی کئی سالوں سے دو عیدیں مناتے چلے آرہے ہیں۔

حسب سابق اس سال بھی یورپ کے مختلف ملکوں میں ایسا ہی دیکھنے میں آ رہا ہے۔

سعودی عرب کے ساتھ عید منانے والے مسلمانوں کے کچھ گروپ آج عید منا رہے ہیں۔ مختلف ملکوں کے مختلف شہروں میں مساجد، کمیونٹی ہالز، ویلفیئر سینٹرز اور کھلے مقامات میں عید کے اجتماعات منعقد ہوئے ہیں اور اب انہی مقامات پر عید ملن پارٹیوں، دعوت اڑانے اور عیدی لینے دینے کا سلسلہ جاری ہے۔

میں آج جرمنی کے شہر میونخ میں ہوں جہاں عید کا ایک بڑا اجتماع آگسبرگ کے المرکز الاسلامی میں منعقد ہوا جہاں کئی ہزار افراد جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی بھی تھی نمازعید ادا کی۔


میونخ کے دیگر اسلامی مراکز کی طرح اس اسلامک سینٹر میں بھی افطاری اور سحری کی طرح عید کے موقع پر کھانے اور مٹھائیوں کا انتظام کیا گیا ہے۔

خواتین بچے اور مرد اپنے دوست احباب سے ملاقاتیں کر رہے ہیں اور یہ سلسلہ دن بھر جاری رہے گا۔ اس علاقے میں کئی کلومیٹر تک گاڑیوں کی پارکنگ ہے۔

اسلامک سینٹر کی مسجد میں مختص افراد کی تعداد سے کہیں زیادہ شہری جمع ہوئے ہیں۔ خاندانوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

عید کے اجتماعات کا دائرہ مسجد اور اسلامک سنٹر کے اطراف کے پارکس تک ہے۔ مقامی پولیس نے اس موقع پر ٹریفک کنٹرول کرنے اور سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔

یورپ کے دیگر ملکوں کی طرح یہاں بھی کافی مسلمان ایسے بھی ہیں جو چاند دیکھ کر عید مناتے ہیں۔ جیسے پاکستان میں آج روزہ ہے اور پشاور میں عید منائی جا رہی ہے اسی طرح یہاں بھی بیشتر مسلمان روزے سے ہیں اور وہ کل عید منائیں گے۔

تازہ ترین