پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سربراہ بریگیڈئیر (ر)خالد سجاد کھوکھر اور سیکریٹری اولمپئن آصف باجوہ نے 10جون کو اولمپئنز فورم سے ملاقات کرنا تھی، اولمپئنز فورم کے سربراہ اولمپئن منظور جونئیر کی اہلیہ کی علالت کے سبب ہونے والے اس اجلاس کو ملتوی کر دیا گیا۔
سابق کپتان اور اولمپئن نوید عالم کا کہنا ہے کہ اولمپئن منظور جونئیر قابل احترام ہیں ،البتہ انہوں نے اولمپئنز فورم کی سربراہی منظور جونئیر کو دینے پر سوال کیا کہ یہ کب اور کس نے طے کیا،البتہ وہ اس سوال کا بھی حوصلہ افزاء جواب نہ دے سکے۔
اگر اولمپئنز فورم کے سربراہ اولمپئن منظور جونیئر نہیں تو پھر کون ہے؟
اس بارے میں اولمپئن منظور جونیئرکا موقف تھا کہ وہ خود سربراہ نہیں بنے،انھیں بنایا گیا ہے،البتہ اگر ان کو کوئی نہیں مانتا تو یہ ان کا مسئلہ نہیں ۔
انہوں نے واضح کر دیا کہ وہ قومی کھیل ہاکی کو بحال کرنے کے مشن پر ہیں ،دوسری جانب اولمپئن فورم میں سیکریٹری اولمپئن آصف باجوہ کی اولمپئین حنیف خان ،اولمپئین منظور جونئیر اور کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے معطل سیکریٹری حیدر حسین سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتوں کو لے کر بھی شدید تحفظات پائے جاتے ہیں ۔
واضح رہے رواں سال اپریل میں سابق اولمپئینز لاہور میں اکٹھے ہوئے تھے،جس کے کچھ عرصے بعد پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر خالد سجاد کھوکھر نے اولمپئن شہباز سنیئر کو سیکریٹری کے عہدے سے ہٹا کر گھر بھیج دیا تھا۔
اولمپئن آصف باجوہ کی دوسری مرتبہ بطور سیکریٹری کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ان اولمپئنز کو سخت مایوسی کا سامنا کرنا پڑا تھا،جو فیڈریشن میں کسی عہدہ ملنے کے منتظر تھے۔
دوسری جانب اولمپئنز فورم کے سربراہ اولمپئن منظور جونئیر سے سابق اولمپئنز کے اختلافات کی وجہ ان کی سیکریٹری آصف باجوہ سے ملاقات کو قرار دیا جا رہا ہے۔