سنگین غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کی بریت اورالتواء کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔
سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت خصوصی عدالت میں ہوئی۔عدالت نے پرویز مشرف کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔درخواستوں پر فیصلہ رجسٹرارراؤجبار نے پڑھ کر سنایا۔
سماعت کے آغاز پر سابق صدر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پرویز مشرف زندگی کی جنگ لڑرہے ہیں، وہ ذہنی اور جسمانی طور پر اس قابل نہیں کہ ملک واپس آسکیں، سابق صدر کا وزن تیزی سے کم ہو رہا ہے، وہ وہیل چئیر پر ہیں اور پیدل بھی نہیں چل سکتے۔
پرویز مشرف کے وکیل نے ان کے عدالت میں پیش ہونے کے لیے ایک اور موقع دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر کے دل کی کیموتھراپی کے بعد صحت مزید خراب ہوتی ہے، انسانی ہمدردی کے تحت ایک اور موقع کی استدعا کر رہا ہوں۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزم خرابی صحت کے باعث پیش نہیں ہورہا،ملزم کی عدم حاضری پرکیس ختم کرنےکی درخواست کوناقابل سماعت سمجھتے ہیں،وزارت قانون وکلا کاایک پینل بنائے جو ملزم کا عدالت میں دفاع کرے۔
عدالت نے کہا کہ فیصلے میں مزید کہا گیا ہےکہ ملزم نے عدالت میں پیش نہ ہو کر اپنے دفاع کا حق کھو دیا، اب عدالت کیس کی کارروائی کو چلانے کے لیے وکیل صفائی مقرر کرےگی،اس مقصد کے لیے وزارت قانون وکلا کا پینل تجویز کرے۔
خصوصی عدالت نے کیس کی مزید سماعت 27 جون تک ملتوی کردی۔