• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برٹش رائٹر ولیم آرتھر ورڈکا مشہورمقولہ ہے۔’’اگر آپ تصور کرسکتے ہیں تو حاصل بھی کرسکتے ہیں اور اگر آپ خواب دیکھ سکتے ہیں تو انھیں حقیقت بھی بناسکتے ہیں‘‘۔ یہ قول ظاہر کرتا ہے کہ جو انسان خواب دیکھتا ہے یا اعلیٰ اہداف مقرر کرتا ہے، وہ انھیں پورا کرنے کی سعی بھی رکھتا ہے۔ زندگی میں زیادہ تر لوگ تخیل و تصورات کی کمی کے سبب آگے نہیں بڑھ پاتے، اس کے برعکس چند خوش نصیب ہی ایسے ہوتے ہیں جو اپنے مقاصد اور خواہشوں کو پایہ تکمیل تک پہنچاکر ایک کامیاب زندگی گزارتے ہیں۔ ایک کامیاب مستقبل، کامیاب زندگی کی ضمانت ہوتا ہے، جس میں انسان آمدنی کے مواقع بڑھاتے ہوئے اپنی سماجی حیثیت کو بہتر بناتا ہے۔ کامیاب مستقبل کے لیے جہاں عقل ،تدبراور تجربہ ضروری ہوتا ہے، وہیں کچھ خاص رویے بھی کامیابی کی کنجی تسلیم کیے جاتے ہیں۔

آج کے مضمون میں ہم قارئین سے کچھ ایسے ہی اہداف، رویوں اور مفید مشوروں کا ذکر کرنے جارہے ہیں، جن کے ذریعے انسان اپنی زندگی میں اہم تبدیلیاں لاتے ہوئے کیریئر میں کامیابی حاصل کر سکتاہے ۔

اعلیٰ مقاصد اور بلند سوچ

کسی بھی کامیاب انسان کی کہانی میں ایک مقصد چھپا ہوتا ہے۔ چنانچہ آپ بھی اپنے لیے مقاصد کا تعین کرتے وقت کسی بھی قسم کی جھجک یا ہچکچاہٹ محسوس نہ کریں۔ نپولین نے اپنی کتاب Think and Grow Richمیں لکھا ہے، ’’خواہش کسی بھی کامیابی کا نقطہ آغاز کہلاتی ہے۔ امید کے برعکس خواہش یا طلب ناممکن کو ممکن بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے‘‘۔ کامیابی کے لیے سب سے پہلے کچھ خاص اہداف مقرر کریں اور اپنے تئیں ان کی تکمیل کا وقت بھی مقرر کریں۔ اس کے علاوہ اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ کریں، یہ عمل غیر معمولی اور تخلیقی طور پر آپ کومقاصد کی تکمیل کی جانب مائل کرے گا۔

لاشعوری خواہشات کا حصول

آپ کا شعور اور لاشعوری ذہن ایک ساتھ کام کرنے کے بجائے ایک دوسرے کے برعکس کام کرتے ہیں۔ انٹرنیشنل سیلف ہیلپ گائیڈ کے ڈاکٹر جوزف مرفی کے مطابق، انسان کے لاشعوری ذہن کی طاقت اس بات میں ہے کہ وہ شعوری طور پر کس چیز سے متاثر ہوا۔ متاثرہ اثرات رویوں کی صورت اظہار بن جاتے ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ جو کچھ بھی انسان کے دماغ میں لاشعوری طور پر چل رہا ہوتا ہے وہ اس کے رویوں ،لفظوںاوراعمال کی عکاسی کرتا ہے۔ البرٹ آئن اسٹائن نے ایک بار کہا تھا کہ اس وقت تک نہ سوئیں جب تک آپ کا لاشعوری ذہن اجازت نہ دے۔ دنیا کے کامیاب ترین انٹرپرینیورز بستر پر جانے سے قبل اپنے خیالات وتصورات کو لفظوں میں ڈھالنااپنا معمول سمجھتےہیں بلکہ کامیابی حاصل کرنے سے پہلے اس کا تصور کرنے کی بھی کوشش کرتے ہیں۔

عمل پر توجہ مرکوز رکھیں

ہم میں سے زیادہ تر لوگ نتائج پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں اور موجودہ صورتحال یا لائحہ عمل کو نظرا نداز کردیتے ہیں۔ یہ چیز وقتی طور پرتو بہترین ثابت ہوتی ہے لیکن نتائج پرمنفی اثرات مرتب کرتی ہے۔ درحقیقت کامیابی اسی وقت ممکن ہے جب انسان نتائج کی پرواہ کیے بغیر اپنے مقصد کی جانب قدم بڑھاتا رہے، لہٰذا اپنی توجہ نتائج سے زیادہ موجودہ حالات پر مرکوز کریں۔ جم روہن کے مطابق، کامیابی اپنے نشان چھوڑ دیتی ہے۔ اگر آپ کامیابی چاہتے ہیں تو کامیاب لوگوں کی کہانیوں کا مطالعہ کریں، وہ عمل اپنائیں جو اِن لوگوں نے اپنی زندگی میں اپنائے رکھا۔

ہمت نہ ہاریں

اگر آپ کچھ حاصل کرنا چاہتے ہیں، تو اس کیلئے کوشش اور جستجو جاری رکھیں۔ اگر آپ کسی ایسی چیز کو حاصل کرنا چاہتے ہیں جسے اب تک کوئی حاصل نہیں کرپایا تو آپ نے اس سرح کو عبور کرنا ہوگا جو عام لوگ اب تک نہیں کرپائے۔ مقاصد کے حصول کے لیے اپنی ذات کو چیلنج کریں، اس بات پر یقین رکھیں کہ آپ سب کچھ کرسکتے ہیں اور اگر کسی وجہ سے نہ بھی کرپائیں تب بھی ہمت نہ ہاریں۔ اس حوالے سے نارمن ونسٹن پیل کا کہنا ہے،’’اگر آپ چاند تک نہیں پہنچ پائے تو اداس نہ ہوں، اپنی سرزمین کو بھی ستاروں ساخوبصورت بنایا جاسکتا ہے‘‘۔

کیریئر کا انتخاب

بہتر کیریئر کے لیے آگہی بے حد ضروری ہے۔ آپ کو اپنے اندرونی خیالات اور جذبات سے آگاہ ہونا چاہیےمثلاًآپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ آپ کن چیزوں میں اچھے ہیں(Strengths) اور آپ کی خواہشات کیا ہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی جاننے کی کوشش کریں کہ آپ کی خامیاں کیا ہیں(Weaknesses)۔ اپنے مستقبل کے لیے وہ راستہ منتخب کریں، جس پر چلنے کی آپ خواہش رکھتے ہیں کیونکہ خواہش جب مقصد بن جاتی ہے تو منزل کا حصول آسان ہوجاتا ہے۔ ایک بہترین کیریئر کے انتخاب میں پہلا مرحلہ خود کو جاننے کا ہے، یہ جاننے کی کوشش کریں کہ آپ فلاحی کاموں کا جذبہ رکھتے ہیں یا آپ کو 8گھنٹے کی آفس روٹین اچھی لگتی ہے یا پھر آپ کھیلوں میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ مستقبل کے لیے اسی کیریئر کا انتخاب کریں، جس میں آپ کو دلچسپی ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر انسان زندگی میں ان خاص رویوں کو اپنالے تو وہ جلد ہی کامیابی کو حقیقت بنتے دیکھ سکتا ہے۔

تازہ ترین