سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ کپتان کی حکومت چیئرمین نیب کو بلیک میل کررہی ہے، موجودہ حکومت کو نکالنے کیلئے سیاسی قوتوں کو آگے آنا ہوگا۔
پروڈکشن آرڈر پر قومی اسمبلی آمد اور خطاب کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم جیل جا جا کر نہیں تھکے، یہ باہر رہ کر تھک گئے ہیں۔
اس موقع پر ایک صحافی کی جانب سے سابق صدر سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ کو حسین اصغر کو انکوائری کمیشن کا سربراہ لگانے پر اعتراض ہے؟ جس کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ ہمیں اوپر سے نیچے تک سب پر اعتراض ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو نکالنے کیلئے سیاسی قوتوں کو آگے آنا ہوگا، سیاسی قوتیں نہیں آئیں گی تو کوئی اور آئے گا۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ باہر سے آئے ہوئے وزیرخزانہ کو ملکی معیشت کا علم ہی نہیں، انہوں نے کہا کہ مجھ پرجتنے مقدمات چلانے ہیں چلائیں ، میری خیر ہے، پاکستان کا خیال رکھیں، ساتھ ساتھ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 80 سال کے بزرگوں کا خیال رکھیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے پروڈکشن آرڈر جاری ہونے کے بعد نیب ٹیم آج سابق صدر آصف زرداری کو پارلیمنٹ ہاؤس کے کر آئی جہاں بلاول بھٹو نے اپنے والد کا استقبال کیا، اس موقع پر بختاور اور آصفہ بھٹو زرداری بھی مہمانوں کی گیلری میں موجود تھیں۔