• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی پی اور ن لیگ کی سیاست کاحصہ نہیں بنیں گے،سراج الحق،جماعت اسلامی کی’’کراچی کوعزت دو،حقوق دو‘‘تحریک

کراچی (اسٹاف ر پو ر ٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ہم پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی سیاست کا حصہ نہیں بنیں گے بلکہ اپنے پلیٹ فارم سے تھرڈ آپشن کے طور پر عوام کے درمیان موجود رہیں گے،حکومت وینٹی لیٹرپر ہے اور اس سے کوئی امید و توقع نہیں،ہم آزاد اور خود مختار قوم ہیں،آئی ایم ایف اورورلڈ بنک کی غلامی قبول نہیں کریں گے۔ 12جولائی کو عوامی تحریک کے سلسلے میں ملتان میں عوامی مارچ ہوگا۔عوام ملک میں اسلامی نظام کے قیام کی جدوجہد کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔یہ جدوجہد خون کے آخری قطرے اور آخری سانس تک جاری رہے گی۔عوام کیمشکلات موجودہ حکمرانوں کی نااہلی و نالائقی کی وجہ سے ہیں۔وہ جماعت اسلامی کے تحت ملک میں بڑھتی مہنگائی، آئی ایم ایف کی غلامی و ظالمانہ بجٹ اور کراچی کو اس کے حقوق اور اختیارات کی فراہمی، بجلی، پانی، ٹرانسپورٹ، سڑکوں کی خستہ حالی اور صفائی ستھرائی سمیت شہریوں کو درپیش بے شمار مسائل کے حل کے لیے شروع کی گئی تحریک ”کراچی کوعزت دو‘ حقوق دو“ کے سلسلے میں سہراب گوٹھ تا مزار قائد ”کراچی عوامی مارچ“ کے شرکاء سے نیو ایم اے جناح روڈ پر اختتامی خطاب کررہے تھے۔ مارچ سے امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی،امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن، نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی، امیر ضلع جنوبی و رکن سندھ اسمبلی سید عبد الرشید و دیگر نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر ایک قرارداد بھی منظور کی گئی جس میں کراچی کو اس کا جائز حق دینے اور مسائل کو فی الفور حل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔سینیٹر سراج الحق نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کا کوئی معاشی وژن نہیں ہے،مرغی کے انڈےاور بکری کے بچے فروخت کر کے معیشت کو کس طرح بہتر بنایا جاسکتا ہے۔حکمرانوں کی زبان ہی نہیں پھسلتی بلکہ ان کی سوچ ہی پھسل گئی ہے۔ غزوہ احد میں صحابہ کرام کے بارے میں انہوں نے جو کچھ کہا وہ ا س کی ایک مثال ہے۔ انہوں نے کہاکہ سائنس و ٹیکنالوجی کا وزیر ملک میں سینماؤں کی تعداد میں اضافے کی بات کرتا ہے۔حکمران بتائیں کہ قوم کو تعلیم کی ضرورت ہے یا سینماؤں کی؟ سینماؤں کی تعداد میں اضافے سے عوام کے کون سے مسائل حل ہوں گے۔ حکمرانوں نے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لئے وعدہ تو کیا تھا مگر عملا عوام کو بے وقوف بنایا۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے بغیر بھارت سے دوستی نہیں ہوسکتی۔ سودی معیشت سے نجات کے بغیر ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں۔عوام کے مسائل اسلام کے عادلانہ اور منصفانہ نظام سے ہی حل ہوسکتے ہیں۔ آج کا مارچ آخری نہیں بلکہ تحریک کا نقطہ آغاز ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارا نیب کی قیادت یا حکومت سے کوئی ذاتی مسئلہ نہیں ہے ہم عوامی مسائل کے حل کے لیے گھروں سے نکلے ہیں۔ حکومت نے 50لاکھ گھروں کا وعدہ کیا تھا لیکن 50لاکھ ٹینٹ بھی نہیں دیئے۔انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم کو تو روزگار مل گیا ہے ان کے دو وزیر کابینہ میں ہے اور ایک اور وزیر کا وعدہ بھی کیا گیا ہے اس کو وفاقی کابینہ میں کراچی کے مسائل کے لیے با ت کرنی چاہئے تھی مگر وہ تو صرف اپنے لیے مزید وزارت کی بات کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کراچی میں K4کا مسئلہ برسوں سے حل نہیں ہورہا اور عوام پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔گرین لائن کا منصوبہ ادھورا پڑا ہے۔بلدیاتی حکومت کے جانے کا وقت قریب ہے اور اب کراچی کو پانی دو کی باتیں کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کی نااہلی و نالائقی نے عوامی مسائل بڑھادیئے ہیں۔گیس کی قیمتوں میں 200فیصد اضافہ کیا گیا ہے،ان حکمرانوں کی نالائقی کی قیمت عوام کیوں ادا کریں۔سپریم کورٹ چینی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لے۔ ہم جو چیز یں یہاں سے باہر بھیجتے تھے ان پر بھی ٹیکس لگادیا گیا ہے۔قبل ازیں سینیٹر سراج الحق نے مارچ کے آغاز پر اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ آج کا مارچ اور یہ احتجاجی کارواں ناصرف اہل کراچی بلکہ چترال تک ملک کے 22کروڑ عوام کے لیے ہے۔انہوں نے کہاکہ کراچی سب سے بڑا اور سب سے زیادہ ریونیو دینے والا شہر ہے، لیکن یہاں کے لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔
تازہ ترین