• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اور انڈیا کے درمیان جلد بات چیت شروع ہونے کا امکان ہے، مقررین، ای یوایشیاسینٹر کے زیراہتمام سیمینار

برسلز ( حافظ اُنیب راشد ) پاکستان اور انڈیا کے درمیان جلد بات چیت شروع ہونے کا امکان ہے ۔ اس کا اظہار EU.Asia Center کے زیر اہتمام "الیکشن کے بعد مودی کی خارجہ پالیسی " کے موضوع پر منعقدہ سیمینار میں کیا گیاجس کے مقررین میں چیٹم ہائوس برطانیہ کے سینئر فیلو گیرتھ پرائس، یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس کی ہیڈ آف ڈویژن کیرولین وینوت، سی ای پی ایس کی سینئر فیلو سٹیفانیا بینیگالی اور انڈین سفارت خانے کی سفارتی مندوب نے شرکت کی ۔گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے ای یو ایشیا سینٹر کے ڈائریکٹر فریزر کیمرون نے الیکشن میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی دوتہائی سے زائد اکثریت کے بعد پاکستان، چائنہ ، جاپان، سائوتھ ایشیا اور یورپ کے ساتھ تعلقات پر روشنی ڈالی ۔ چیٹم ہائوس کے فیلو گیرتھ پرائس نے پاکستان،بھارت تعلقات کا جائزہ لیا ۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان پر بین الاقوامی طور پر بہت دبائو ڈالا ہے ۔ مودی نے اپنی حلف برداری کی تقریب میں بھی پاکستان کو مدعو نہیں کیا ۔ جس سے یہ تاثر دینا مقصود تھا کہ پاکستان اس کے لئے اہمیت کا حامل نہیں ہے۔ اسی ذہنی برتری کی بنیاد پر یہ امکان ہے کہ اسی سال انڈیا اور پاکستان میں مذاکرات شروع ہو جائیں ۔ سی ای پی ایس کی سینئر فیلو سٹیفانیا بینیگالی نے انڈیا کی اندرونی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ مودی کی موجودہ پالیسیوں کی بدولت دس کروڑ لوگوں کے بیروزگار ہونے کا خطرہ ہے جب کہ اسے اپنے ہاں انسانی حقوق کی صورتحال کو بھی بہتر کرنا ہے۔ یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس کی کیرولین وینوت نے کہا کہ بھارت اور یورپ میں جمہوریت قدر مشترک ہے ۔ انڈیا 2.56 کھرب ڈالر کی ایک بڑی اکانومی ہے اور وہ یورپ کا اہم ساتھی ہے جب کہ بھارتی سفارت خانے کی مندوب نے اپنا سرکاری موقف دہراتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ اس وقت تک تعلقات بہتر ہونے کا امکان نہیں جب تک وہ اپنی پالیسیاں تبدیل نہیں کرتا۔

تازہ ترین