• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر اعظم نے کل ویڈیو کے معاملے پر یوٹرن لیا: شاہد خاقان

مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت نے ویڈیو کا دفاع کرنا شروع کردیا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے کل ویڈیو کے معاملے پر سب سے بڑا یوٹرن لیا، انہوں نے کہا ہے کہ اس ویڈیو سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں۔

اسلام آباد میں مسلم لیگ نون کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت اپنے طور پر ویڈیو کو چیک کرا چکی ہے، اس نے ویڈیو کا فرانزک کرا لیا ہے، حکومت کو بھی پتہ ہے کہ ویڈیو ٹھیک ہے، تب ہی عمران خان نے کہا کہ ویڈیو سے حکومت کا تعلق نہیں، عدلیہ اسے خود دیکھے، یہ بیان اس لیے دیا گیا کہ حکومت کو پتہ چل گیا کہ ویڈیو میں کوئی ٹیمپرنگ نہیں ہے۔

شاہد خاقان نے کہا کہ ثبوت عوام کی عدالت میں رکھ دیا ہے، جس سے نواز شریف کی سزا قانونی و اخلاقی طور پر ختم ہو گئی ہے، انہیں جو سزا دی گئی اس کی اب کوئی قانونی حیثیت نہیں رہی، ہم نے ویڈیو پیش کی، مگر کسی پر الزام نہیں لگایا، ویڈیو سے قطعی انکار نہیں کیا گیا، ہم نے جو ویڈیو پیش کر دی، وہی کافی ہے، مزید ویڈیوز کی ضرورت نہیں، حالانکہ نون لیگ کے پاس اس کے علاوہ بھی کئی ویڈیوز ہیں مگر کسی ادارے سے اختلاف نہیں چاہتے۔

انہوں نے کہا کہ احتساب کی حقیقت بھی عوام کے سامنے آ چکی ہے، سوال یہ ہے کہ ویڈیو کے بعد عدالتی سزا کی کیا حیثیت ہے؟ نیب اندھا قانون ہے، جو ہمیشہ سیاستدانوں کے خلاف استعمال ہوا ہے، جس ملک میں انصاف کا نظام مشکوک ہو جائے وہ ترقی نہیں کر سکتا، حکومت کے احتساب کے دعوؤں کی قلعی کھل گئی ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ ویڈیو ٹیپ نے احتسابی نظام پر سنگین الزامات لگا دیے ہیں، اعلیٰ عدالتوں کو اس معاملے کا نوٹس لینا پڑے گا، ہم نے ری ٹرائل کی بات نہیں کی، اسپیکر کا بس چلے تو اسمبلی پر ہی پابندی لگا دیں کہ اسے بند کر دیں، اسپیکر نہیں چاہتے کہ اسمبلی چلے، اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اب اس پر کارروائی کریں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ سیاسی مقدمات ہیں، اس پر سو موٹو لینا چاہیئے کہ ماتحت عدلیہ میں کیا ہو رہا ہے، آئی ایم ایف کی رپورٹس اور وزیر خزانہ کی رپورٹس میں تضاد ہے، آئی ایم ایف کی رپورٹ پر تفصیلی پریس کانفرنس رکھیں گے، اس تضاد کو عوام کے سامنے رکھیں گے۔

تازہ ترین