اسلام آباد(ایوب ناصر، خصوصی نامہ نگار) راولپنڈی پولیس نے جرائم کے حوالے سے معلومات خفیہ رکھنے کی پالیسی پر عملدرآمد شروع کردیا ہے اور میڈیا کو ’’کرائم ڈائری ‘‘دینے کا سلسلہ مبینہ طور پر بند کردیا گیا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ جمعہ کو راولپنڈی پولیس کی ریڈر برانچ کو خبردار کیا گیا کہ ریڈر برانچ میں تعینات کسی بھی اہلکار نے میڈیا کو گزشتہ روز درج ہونے والی ’’ ایف آئی ار‘‘ کے بارے میں معلومات فراہم کیں تو اسے نوکری سے ہاتھ دھونا پڑیں گے۔ جمعہ کی شام جب میڈیا کے نمائندوں نے راولپنڈی کے سی پی او اور آر پی او سے رابطہ کرکےمعلومات حاصل کرنے کی کوشش کی تو دونوں کے ٹیلیفون اٹینڈ نہیں ہوئے۔ آر پی او آفس کے پی آر او انسپکٹر راجہ شکیل جنہوں نے گزشتہ روز ہی چارج سنبھالا ہے نے یقین دہانی کرائی کہ وہ ہفتہ کو آر پی او سے بات کریں گے۔ سی پی او آفس کے پی آراو سب انسپکٹر باقر سے رابطہ کیاگیا تو انہوں نے کہا کہ راولپنڈی پولیس کا تعلقات عامہ کا شعبہ کرائم ڈائری جاری نہیں کرتا لہٰذا انہیں نہیں معلوم کہ کرائم ڈائری اچانک کیسے بند ہوگئی۔ سی پی او آفس کے ریڈر انسپکٹر سجاد کا نمبر ہی نہیں بتایا گیا۔ ڈیوٹی پر موجود نائب ریڈر طاہر کاکہنا تھا کہ ریڈر برانچ پہلے بھی میڈیا کو کرائم ڈائری نہیں دیتی تھی۔ واضح رہے کہ سی پی او آفس میں علی الصبح تمام تھانے گزشتہ روز درج ہونے والے مقدمات کی ’’ ایف آئی آرز‘‘ کے بارے میں ریڈر برانچ کو اطلاع فراہم کرتے ہیں جس کی ایک رپورٹ بنتی ہے جو ڈپٹی کمشنر، چیف کمشنر ، آر پی او ، وزیراعلیٰ، گورنر اور کور کمانڈر سمیت متعلقہ حکام کو بھیجی جاتی ہے۔