• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انسانی اسمگلنگ،ملوث ایف آئی اے اعلیٰ اہلکاروں کیخلاف انکوائری مکمل

اسلام آباد (شکیل انجم) ایف آئی اے کی جانب سے کی گئی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہواہےکہ فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے کچھ سینئر افسران، جن میں ڈائریکٹر،ڈپٹی ڈائریکٹر،اسسٹنٹ ڈائریکٹرزاوردیگرشامل ہیں، بڑےپیمانےپرانسانی اسمگلنگ میں ملوث پائےگئےہیں، انھیں نظرانداز کیا جا رہا ہےاوران کےخلاف انکوائریزمکمل ہونے کے باوجود ان کااحتساب نہیں کیاجارہااور وہ سب ہی مجرم پائے گئے ہیں۔ یہ بھی پتہ لگاہےکہ ایف آئی اےافسران اور انسانی سمگلرزپرمشتمل یہ گینگ یورپ اوردیگرممالک بھیجنےکیلئےہرشخص سے42لاکھ روپےوصول کیاکرتاتھا۔ ایف آئی آردرج ہونےکےبعدایف آئی اےکی جانب سے کی گئی تحقیقات میں انکشاف ہواکہ 2012سے 2017تک 8513کو مختلف ممالک سےڈیپورٹ کیاگیا۔ یہ ایسی واضح کرپشن ہے کہ ایک ایف آئی اے امیگریشن اور اینٹی ہیومن ٹریفکنگ افسرکی بیوی ایک انٹرنیشنل ٹریولنگ ایجنسی میں 50فیصد کی مالک/شیئرہولڈرتھی جس سے انسانی سمگلرزکے ساتھ تعلق کا واضح طورپرپتہ لگتاہے۔ کیپٹن(ر)شعیب کی سربراہی میں ایک 4رکنی تحقیقاتی ٹیم جو ڈائریکٹرجنرل ایف آئی اے بشیراحمد میمن کی جانب سےلیٹرنمبر PS/DG/FIA/2017/2574کےذریعے کو 27-10-2017تشکیل دی گئی تھی تاکہ کیس کی غیرجانبدارانہ انکوائری ہوسکے۔ تفتیشی ٹیم نے اپنی سفارشات میں کہاکہ ایف آئی اے اور پی آئی اےکے افسران سابق ڈائریکٹر، ڈی ڈی،اےڈیز، انسپکٹر،پی آئی اےٹاسک فورس اور دیگرسویلین کو انسانی سمگلنگ میں ملوث پایاگیاتاہم تحقیقات میں ان کے مخصوص کردار کامزیدپتہ لگانےکی ضرورت ہے۔ ’’انسانی سمگلنگ ایک منظم بین الاقوامی جرم ہے جس کےنیشنل سیکورٹی پراس کےنتائج سنجیدہ نوعیت کےہوتےہیں۔ انکوائری کےدوران یہ پتہ لگاکہ بلاشک وشبہ ایف آئی اےافسران، ایئرلائن سٹاف، ٹریول ایجنٹس اورانسانی سمگلروں پرمشتمل ایک مجرمانہ گروہ اسلام آباد ایئرپورٹ سےکام کررہاتھا۔ کیس کی حساسیت کے پیش نظراورقومی سلامتی کیلئےسنگین نتائج کےباعث یہ سفارش کی گئی کہ کیس کی تحقیقات کیلئےایف آئی اےافسران، انٹلی جنس ایجنسیز(آئی ایس آئی، ایم آئی)اور پولیس پرمشتمل ایک جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی جائے۔ ڈی جی ایف آئی نے تفتیشی ٹیم کی سفارشات کو لیٹر نمبرHQ/FIA/C-238/2014/LAW/2018/WPR-15/19/366/71 کےذریعےمںظورکرلیاجو دائریکٹرلاءکے آفس سے جاری ہوااور کیس میں شامل اہلکاروں اور پرائیوٹ افراد کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی گئی۔ انسانی سمگلنگ کےاس کیس میں تحقیقات اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمیشن کےایس جےفرانسس، برطانوی نیوی اورایئرایڈوائزرکرنل رائل میرین کی جانب سے درج کرائی گئی شکایت پر کی گئی۔ کرنل ایس جے فرانسس نے25ستمبر2014کوایف آئی اے کو ایک تحریری شکایت دی۔
تازہ ترین