• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محکمہ تعلیم میں غیر تدریسی عملے کی غیر قانونی بھرتی،فیصلے کیخلاف در خواست مسترد

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ نے محکمہ تعلیم میں 500سے زائد غیرتدریسی عملہ کی غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق 10سے زائد ملازمین کی سروس ٹریبونل کے فیصلے کےخلاف درخواست مسترد کردی۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو محکمہ تعلیم میں 500سے ذائد غیرتدریسی عملہ کی غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق 10سے ذائد ملازمین کی سروس ٹریبونل کے فیصلے کےخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف دیا کہ محکمہ تعلیم نے 2011میں 168اسامیوں پر 596ملازمین کو بھرتی کیا۔جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ واک ان انٹرویو تو سیدھا سیدھا چوری کا معاملہ ہے ایسی تقرریاں ویسے ہی مشکوک ہوتی ہیں۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف دیا کہ ٹریبونل کے حکم پر ہونے والی اسکروٹنی میں ہماری تقرری کو قانونی قرار دیا گیا۔ تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر اپیل دائر کی تو برطرف کردیا گیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے 17 ماہ تاخیر سے اپیل دائر کی، آپ لوگ سو رہے تھے کیا؟ تاخیر سے اپیل دائر کرنے پر مسترد کرنے کا ٹریبونل کا فیصلہ درست قرار دیتے ہیں۔ عدالت نے 10 سے ذائد ملازمین کی سروس ٹریبونل کے فیصلےکےخلاف درخواست مسترد کردی۔
تازہ ترین