• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں ڈرائیونگ کا ٹیسٹ پاس کرنے کیلئے جہد مسلسل کا ریکارڈ

لندن (پی اے) ایک پرانی کہاوت ہے کہ کامیابی کے لیے جہد مسلسل کی ضرورت ہوتی ہے۔ برطانیہ میں بہت سے لرنرز ڈرائیور کو بھی ڈرائیونگ ٹیسٹ پاس کرنے کے لیے بار، بار کوشش پر تحمل کرنا ہوتا ہے۔ ڈرائیونگ اینڈ وہیکل اسٹینڈرڈز ایجنسی کے اعداد و شمار کے مطابق ڈرائیونگ ٹیسٹ پاس کرنے کے لیے بہت سے پرجوش افراد ڈرائیونگ وہیل کے پیچھے بیٹھنے کے جذبے سے عاری ہوتے ہیں۔ 2009-2018ء کے دوران ڈرائیونگ ٹیسٹ دینے والوں کی فہرست سے پتہ چلتا ہے کہ کم از کم10ایسے امیدوار موجود تھے جنہوں نے ڈرائیونگ ٹیسٹ پاس کرنے کی کم از کم13مرتبہ کوششیں کیں۔ قواعد کے مطابق ایک مرتبہ ڈرائیونگ ٹیسٹ میں ناکام ہونے والے امیدوار کو دوبارہ کوشش کے لیے کم از کم10دن انتظار کرنا پڑتا ہے۔ 2016ء میں ایک امیدوار نے21ویں مرتبہ کوشش میں ٹیسٹ پاس کیا جب کہ2018ء میں ایک لرنر اسی سال19 مرتبہ ٹیسٹ میں ناکام ہوا۔ آزادی معلومات کے تحت حاصل اعداد و شمار کے مطابق 2009-2018کے دوران10ایسے امیدوار موجود تھے جو اوسطاً 15مرتبہ ٹیسٹ میں ناکام ہوئے۔
تازہ ترین