سندھ کے شہر سکھر میں لاپتہ ہونے والے 6 بچوں میں سے ایک بچے کی لاش لاڑکانہ کے قریب دریا کے کنارے سے مل گئی، باقی بچوں کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
بچوں کے دوست اور واقعے کے عینی شاہد نے پولیس کو ویڈیو بیان دیا ہے جس میں کہا ہے کہ تمام دوست کرکٹ کھیلنے کے بعد نہانے کے لیے دریا گئے تھے۔
اس نے بتایا کہ نہاتے ہوئے ایک بچے کی ٹانگ دریا میں پھنس گئی جسے بچاتے ہوئے 6 دوست دریا میں ڈوب گئے۔
پولیس کے مطابق دریائے سندھ کے کنارے لاڑکانہ کے گاؤں ٹگر شیخ کے مقام سے 13 سالہ بچے ابتسام کی لاش ملی ہے جسے شناخت کے بعد نواں گوٹھ کے قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا ہے۔
ابتسام کے 2 بھائیوں سمیت دیگر 5 بچوں کی تلاش کے لیے نیوی اور مقامی غوطہ خوروں کی جانب سے سکھر بیراج کے اپ اور ڈاؤن اسٹریم میں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
دریا میں نہانے کے لیے جانے والے بچوں کے ایک دوست نے پولیس کو دیئے گئے ویڈیو بیان میں اپنے 6 دوستوں کے دریا میں ڈوبنے کی تصدیق کر دی ہے۔
عینی شاہد بچے کے مطابق ہم 8 دوست نہانے گئے تو ایک دوست کی ٹانگ جھاڑیوں میں پھنس گئی تھی جس پر دیگر 6 دوستوں نے اسے بچانے کی کوشش کی تو تیز لہریں انہیں بہا کر لے گئیں۔
سکھر میں دریائے سندھ میں ڈوبنے والے بقیہ 5 بچوں کی تلاش کے لیے جاری ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے والوں میں پاک بحریہ کے غوطہ خور بھی شامل ہیں۔