کراچی(جنگ نیوز) جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان“ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ عرفان صدیقی کو جس نے بھی گرفتار کیا ہے اس نے پی ٹی آئی کو یا وزیراعظم عمران خان کو کوئی فیور نہیں کیا، گرفتاری قانون کے مطابق ہے یا نہیں اس بات کا تعین کریں گے کہ کون لوگ ملوث ہیں مجھے تو ایسا لگتا ہے کے یہ نواز لیگ نے خود ہی کروایا ہے۔معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عرفان صدیقی کا بیٹا کہاں ہے اور اگر ان کا بیٹا جو کرائے نامہ سائن کرنے والا ہے وہ پاکستان میں موجود نہیں ہے اور دبئی میں مقیم ہے تو پھر اس پر سائن کس نے کیے ہیں پولیس کا موقف یہ ہے کہ کرائے نامے پر سائن کس نے کیے اس کرایہ نامہ پر جو پولیس کا موقف ہے جو سائن کیے گئے ہیں وہ بیٹے کے سائن نہیں عرفان صدیقی کے دستخط ہیں۔ تجزیہ کار جنرل (ر) امجد شعیب نے کہا ہے کہ ہم اپنے ہیلی کاپٹرز استعمال کریں جیسے ہی حملہ ہو اس کے چند منٹ کے اندر ہمیں ان لوگوں کو ہٹ کرنا چاہئے وہ بی ایل اے ہو ،ٹی ٹی پی وہ ایران کی سرحد کے اندر ہوں یا افغانستان میں ہوں کیونکہ جس ملک کے اندر سے وہ آپریٹ کرتے ہیں وہ ملک ان کو کنٹرول نہیں کرتا یاختم نہیں کر سکتا تو دوسرے ملک کو پھر حق ہے کے وہ اپنے دفاع کے لئے کچھ کرے۔ماہر بین الاقوامی امور معیدیوسف مجھے لگتا ہے کہ امریکہ کی جانب سے امداد نہیں ملے گی دباؤ ہوگا ٹرمپ نے پہل کی عمران خان سے ملاقات کی ذاتی تعلق بن گیا اور یہ شروعات ہے اگر افغانستان کا معاملہ اور بہتری کی طرف جاتا ہے پاکستان اور امریکہ مل کر طالبان کو اس پر بھی لے آتے ہیں پھر کسی شکل میں آمادہ بھی کرلیتے ہیں تو مجھے لگتا ہے اور زیادہ نظر آئے گی لیکن یہ کہنے کے باوجود یادہانی کرادوں کہ امریکہ کی بیورکریسی پاکستان سے اتنی ہی نالاں ہیں جتنی عمران خان کے دورے سے پہلے تھی ٹرمپ نے چینج کی ہے اس کا اثر بھی ہوگا لیکن بیوروکریسی کو وقت لگے گا بہت سی رکاوٹیں آئیں گی پھر آہستہ آہستہ یہ معاملہ ٹھیک ہوگا ۔ بہت زیادہ امید نہیں رکھ سکتے لیکن بہرحال تعلق کی سمت درست ہوئی ہے پچھلے ایک ڈیڑھ سال سے واضح ہے کہ امن کے پراسیس سے ہی معاملہ حل ہونا ہے جب سے زلمے خلیل کو لگایا گیا ہے اس خصوصی کام سے کہ وہ جا کر طالبان کو باوور کرائیں افغان حکومت سے بات کروائیں یہ واضح ہے جنگی کامیابی نہیں ہوگی ملاپ اب اس بات پر ہے کہ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ جلد از جلد ایک امن معاہدہ ہو اور وہ افغانستان سے نکل جائیں اس پر پاکستان اور امریکہ کا ملاپ ہے کیوں کہ پاکستان واحد ملک ہے جو امریکہ کی مدد کرسکتا ہے اس ٹائم لائن کو تیز کرنے میں۔عرفان صدیقی کی گرفتاری پر زاہدگشکوری نے بتایا کہ 78 سالہ بوڑھے شخص کو رات کے ساڑھے11 بجے ایک ایسے کیس میں گرفتار کیا جاتا ہے جس کو 9 گھنٹے کے بعد جوڈیشل ریمانڈ لینے کے بعداڈیالہ جیل بھیج دیا جاتا ہے جو دستاویزات ہمارے سامنے آئے ہیں اب تک ہم نے معلومات حاصل کی ہیں سی ڈی اے سے یا پھر اسلام آباد کی انتظامیہ سے یا پولیس سے یا پھر ایگریمنٹ جو ہمارے سامنے آیا ہے اس سے اس کیس کا براہ راست کوئی واسطہ نظر ہی نہیں آتااس کی وجہ یہ ہے کے جس کیس میں اس کی گرفتار کی گئی ہے وہ اسلام آباد کا جو کرایہ داری ایٹ کے قانون کے تحت کی گئی ہے یہ گھر اس کے نام پر ہی نہیں ہے بیٹے کی ملکیت میں یہ گھر بنا ہے خود سی ڈی اے کہہ رہا ہے اس کے بعد جو معاہدہ کیا گیا ہے کرایہ پر گھر دینے کا وہ بھی اس کے بیٹے نے ہی کیا ہے اس کے نام پر ہے اور یہ تمام چیزیں ایف آئی آر میں بھی درج ہیں قانون کے مطابق آپ کو 30 دن کے اندر مقامی پولیس اسٹیشن کو بتانا ہوتا ہے کے یہ ہمارا معاہدہ ہوگیا ہے مالک مکان کے پاس ابھی14 دن کا وقت ہے ابھی وہ پولیس کو مطلع کرسکتا تھا۔