• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دھنوش کی بات نے انٹرنیٹ صارفین کو شک میں ڈال دیا

بھارت کے نامور اداکار دھنوش کی کونسی بات ہے، جس نے انٹرنیٹ صارفین کو شک میں ڈال دیا۔

چنئی میں فلم اڈلی کڈائی کی آڈیو لانچ کے موقع پر اداکار نے اپنے بچپن کی ایک بات بتائی، جس کے بعد انٹرنیٹ صارفین شک میں پڑ گئے۔

دھنوش، جو فلم اڈلی کڈائی کے ہدایت کار اور ہیرو بھی ہیں، نے تقریب میں بتایا کہ وہ بچپن میں اڈلی خریدنے کےلیے پھول بیچتے تھے، میری خواہش تھی کہ میں روز اڈلی کھاؤں لیکن گھر کے حالات اجازت نہیں دیتے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بچپن میں میری بہن، میں اور کزنز صبح 4 بجے اٹھ کر محلے میں 2 گھنٹے تک پھول جمع کرنے کا کام کرتے تھے، ہمیں پھولوں کی مقدار کے حساب سے پیسے ملتے تھے۔

نامور اداکار نے یہ بھی کہا کہ ہمیں پھول جمع کرنے اور بیچنے کے کام سے تقریباً 2 روپے سے کچھ زیادہ مل جاتے تھے، اُس وقت اڈلی کھانے سے جو خوشی ملتی تھی وہ آج کے مقابلے میں بہت زیادہ تھی۔

دھنوش نے بتایا کہ اُن ہی دنوں کی یاد کو زندہ رکھنے کےلیے میں نے اپنی فلم کا نام اڈلی کڈائی رکھا ہے۔

انٹرنیٹ صارفین نے نامور اداکار کے اس بیان پر ردعمل دیا اور دھنوش کو یاد دلایا کہ وہ تو فلم ڈائریکٹر کستھوری راجا کے بیٹے ہیں، کیا واقعی اڈلی خریدنے کےلیے آپ نے اتنی کوشش کی ہے؟

ایک صارف نے استفسار کیا کہ تو کیا دھنوش اپنے بچپن میں غریب تھے؟ یا پھر کستھوری راجا نے کبھی اپنے بیٹے کو یا خاندان کو پیسے تک نہیں دیے تھے؟

ایک انٹرنیٹ صارفین نے دھنوش کی کہانی کو جھوٹ قرار دیا اور کہا کہ ایک ڈائریکٹر کے بیٹے کا ایسا کہنا کے میرے پاس بچپن میں پیسے نہیں تھے بالکل جھوٹ ہے۔

ایک صارف نے یاد دلایا کہ جس وقت دھنوش کی عمر 8 سے 9 سال ہوگی، اُس وقت تک اُن کے والد کستھوری راجا 4 سے 5 فلمیں ڈائریکٹ کرچکے تھے، یہ کہتے ہیں اڈلی خریدنے کے پیسے نہیں تھے، فضول بات نہ کریں۔

ایک انٹرنیٹ صارف نے کہا کہ میں نے ساتویں سے 10ویں جمات کے نچلے درمیانی طبقے کی زندگی گزاری مگر کبھی بھی ایک پلیٹ اڈلی کےلیے پریشان نہیں ہوا۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید