• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی: مون سون سسٹم کمزور ہو گیا، شام میں بارش کا امکان


کراچی میں بھارتی ریاست راجستھان سے بارش لانے والا مون سون کا سسٹم کمزور ہو گیا تاہم شہر کے کئی علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش جاری ہے۔

شہر کے متعدد علاقوں سے اب بھی پانی نکالا نہیں جا سکا، مختلف حادثات میں کرنٹ لگنے سے 2 بچوں سمیت 11 افراد جاں بحق ہوئے۔

ڈائریکٹر محکمۂ موسمیات سردار سرفراز کے مطابق شام کے وقت گرج چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے، شام کے بعد ہلکی سے درمیانے درجے کی بارش کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا ہے کہ مون سون کے سسٹم کا کچھ حصہ سمندر کی طرف چلا گیا ہے، پیچھے رہ جانے والے سسٹم کا تھوڑا سا حصہ اپنے ساتھ بارش برسانے والے بادل لیے شہر کی جانب بڑھ رہا ہے۔

سردار سرفراز نے مزید بتایا کہ ایک دو گھنٹے بعد مزید بارش کا امکان ہے، شام 5 بجے تک کراچی میں بادل گرج چمک کے ساتھ برس سکتے ہیں، جس کے بعد درمیانے درجے کی بارش کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے، منگل اور بدھ کی درمیانی شب سسٹم ختم ہونے کا امکان ہے۔

کراچی: مون سون سسٹم کمزور ہو گیا، شام میں بارش کا امکان
میئر کراچی وسیم اختر گورنر سندھ عمران اسماعیل کو شہر کے دورے کے موقع پر صورت حال پر بریف کر رہے ہیں
کراچی: مون سون سسٹم کمزور ہو گیا، شام میں بارش کا امکان
میئر کراچی وسیم اختر اور گورنر سندھ عمران اسماعیل شہر کے ایک چائے کے ہوٹل پر 

محکمۂ موسمیات کے مطابق شہر کا زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت 28 سے 30 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہنے کا امکان ہے، مغربی اور شمال مغربی علاقوں سے ہوا 18 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہے جس میں نمی کا تناسب 89 فیصد ہے۔

کراچی: مون سون سسٹم کمزور ہو گیا، شام میں بارش کا امکان
میئر کراچی وسیم اختر گورنر سندھ عمران اسماعیل کو شہر کی صورت حال کے متعلق بتا رہے ہیں
کراچی: مون سون سسٹم کمزور ہو گیا، شام میں بارش کا امکان
میئر کراچی وسیم اختر گورنر سندھ عمران اسماعیل شہر کا دورہ کرتے ہوئے

محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران شہرِ قائد میں ہونے والی بارش کے ریکارڈ کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق شہر میں سب سے زیادہ بارش سرجانی ٹاؤن میں 124 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔

صدر میں 104، فیصل بیس پر 77، نارتھ کراچی میں 68، گلشنِ حدید میں 64، ناظم آباد میں 41، لانڈھی میں 46، اولڈ ایئر پورٹ پر 57 اعشاریہ 7، یونیورسٹی روڈ پر 61، مسرور بیس پر 52، جناح ٹرمینل پر 64 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

شہر میں قیوم آباد چورنگی، ایکسپریس وے، ایف ٹی سی پر پانی اب بھی موجود ہے، کلب روڈ، پی آئی ڈی سی سگنل، جیل چورنگی سے بھی بارش کا پانی نہیں نکالا جا سکا ہے۔

شہر میں بارش کے دوران پیش آنے والے مختلف حادثات میں 2 بچوں سمیت 11 افراد جاں بحق ہو گئے۔

دوسری جانب بلوچستان کے قلات، سبی، نصیر آباد اور مکران ڈویژن میں کہیں کہیں بارش کا امکان ہے۔

محکمۂ موسمیات کے مطابق گزشتہ روز وادی کوئٹہ اور گرد و نواح میں مطلع ابر آلود رہنے کے بعد آج صبح کےوقت صاف ہے، شہر کا کم سے کم درجۂ حرارت 23 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

نوکنڈی، دالبندین ، سبی و ملحقہ علاقوں میں موسم گرم اور خشک ہے، دیگر کئی شہروں میں مطلع ابر آلود ہے، آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران قلات، سبی، نصیر آباد، مکران ڈویژن میں کہیں کہیں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے شدید بارشوں کی پیشگوئی کے پیشِ نظر متعلقہ محکموں پی ڈی ایم اے، ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ حکام کو ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔

تازہ ترین